ریڈیو پاکستان نے منگل کو رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان نے چمن سرحد پر ممنوعہ اشیاء کی نقل و حمل اور لوگوں کی غیر قانونی آمد و رفت روکنے کی کوشش میں ون ڈاکیومنٹ رجیم نافذ کردیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ون ڈاکیومنٹ رجیم چمن سرحد کو اسمگلنگ کے تجارتی مرکز کے بجائے سرحدی تجارتی مرکز میں تبدیل کر دے گا۔

حکومت نے چمن بارڈر پر عوام کی فلاح و بہبود کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں جن میں پاسپورٹ آفس، ٹیکسی اسٹینڈز اور مارکیٹس کا قیام، پاسپورٹ فیس میں کمی اور مستحق افراد کو مفت راشن کی فراہمی شامل ہے۔

حال ہی میں چمن بارڈر پر ویزے کے معاملے پر جھڑپیں دیکھنے میں آئیں جس کے نتیجے میں بارڈر کو اکثر بند کیا جاتا رہا۔

یہ صورتحال حکومت کو کنٹرول اور حکومت کی رٹ کو برقرار رکھنے میں درپیش چیلنجوں کو اجاگر کرتی ہے تاکہ خطے میں سامان اور خدمات کی ہموار روانی کو یقینی بنایا جا سکے۔

چمن بارڈر کی بار بار بندش سے خاص طور پر بلوچستان کے لوگوں کے لیے اہم مالی، اقتصادی اور انسانی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

Comments

200 حروف