عالمی بینک کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے داسو ہائیڈرو پاور اسٹیج ون (ڈی ایچ پی ون) منصوبے کے لیے اضافی فنانسنگ کے دوسرے مرحلے میں ایک ارب ڈالر کی منظوری دے دی ہے۔

عالمی بینک کی جانب سے پیر کو جاری ایک بیان کے مطابق اس فنانسنگ سے پن بجلی کی فراہمی میں توسیع، مقامی آبادیوں کے لیے سماجی و اقتصادی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانے اور مستقبل کے ہائیڈرو پاور منصوبوں کی تیاری کے لیے واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔

پاکستان کے لیے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بینہاسین نے کہا کہ “پاکستان کا توانائی کا شعبہ سستی، قابل اعتماد اور پائیدار توانائی کے حصول کے لیے متعدد چیلنجز کا سامنا کررہا ہے۔

داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سائٹ دنیا کے بہترین ہائیڈرو پاور سائٹس میں سے ایک ہے اور پاکستان کے توانائی کے شعبے کے لئے گیم چینجر ہے۔ ڈی ایچ پی توانائی کے شعبے کو ’سبز‘ بنانے اور بجلی کی قیمت کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ خیبر پختونخوا کے ضلع اپر کوہستان کے دارالحکومت داسو ٹاؤن سے تقریبا 8 کلومیٹر دور دریائے سندھ پر ایک رن آف ریور منصوبہ ہے۔

منصوبے کی تکمیل کے بعد اس کی پیداواری صلاحیت 4320 سے 5400 میگاواٹ ہوگی۔

بیان کے مطابق یہ منصوبہ مرحلہ وار تعمیر کیا جا رہا ہے۔ ڈی ایچ پی-1 کی صلاحیت 2,160 میگاواٹ ہے اور یہ کم لاگت قابل تجدید توانائی کی سالانہ 12،225 گیگا واٹ گھنٹے (جی ڈبلیو ایچ) پیدا کرے گی۔ اسی ڈیم سے ڈی ایچ پی ٹو میں سالانہ 9260 سے 11400 گیگا واٹ بجلی کا اضافہ ہوگا۔

پروجیکٹ کے ٹاسک ٹیم لیڈر رکارڈ لڈن نے کہا کہ “ڈی ایچ پی-1 پاکستان کی فوسل فیول پر انحصار کو ختم کرنے اور 2031 تک 60 فیصد قابل تجدید توانائی تک پہنچنے کی کوششوں میں ایک اہم منصوبہ ہے۔

دوسری اضافی فنانسنگ سے بجلی کی فراہمی میں توسیع میں مدد ملے گی، جس سے ممکنہ طور پر درآمدی ایندھن کی طلب کم ہوگی اور پاکستان کو سالانہ 1.8 ارب ڈالر کی بچت ہوگی اور تقریبا 5 ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ختم کیا جاسکے گا۔ ڈی ایچ پی-1 کی سالانہ اقتصادی واپسی کا تخمینہ تقریبا 28 فیصد ہے۔

عالمی بینک نے کہا کہ اضافی مالی اعانت سے اپر کوہستان میں جاری سماجی و اقتصادی اقدامات بالخصوص تعلیم، صحت، روزگار اور نقل و حمل کے شعبوں میں جاری اقدامات میں مزید مدد ملے گی۔

Comments

200 حروف