باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے بجٹ 2024-25 میں سولر پی وی پینلز کی تیاری میں استعمال ہونے والے پلانٹ، مشینری، آلات اور خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کرنے کا امکان ہے۔

منیجنگ ڈائریکٹر، پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی بی) کے مطابق کسٹمز ایکٹ، 1969 کا پانچواں شیڈول سولر پی وی سسٹمز کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ فراہم کرتا ہے، جس میں پی وی ماڈیول، چارج کنٹرولرز، انورٹرز، بیٹریاں وغیرہ شامل ہیں۔ دوسری طرف، مقامی سولر پی وی پینل مینوفیکچرنگ/اسمبلی کے لیے مشینری، آلات اور اسپیئرز کی درآمد میں مصروف صنعتی اداروں کو ضمنی سیلز ٹیکس اور ایڈوانس انکم ٹیکس کے علاوہ کسٹم ڈیوٹی کی مختلف شرحوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس عدم مساوات سے اس طرح کے آلات کی مقامی مینوفیکچرنگ سے وابستہ آپریشنل اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے ، جس کے نتیجے میں درآمد شدہ اور مقامی طور پر تیار کردہ آلات کے مابین ایک ناہموار مسابقتی منظر نامہ پیدا ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ درآمد ی اور مقامی طور پر تیار کردہ آلات کے درمیان منصفانہ اور مسابقتی ماحول قائم کرنے کے مقصد سے پی پی آئی بی نے سختی سے سفارش کی ہے کہ سولر پی وی پینلز اور متعلقہ آلات کی مینوفیکچرنگ / اسمبلنگ کے عمل میں استعمال ہونے والے تمام پلانٹ ، مشینری ، آلات ، اختتامی خام مال اور متعلقہ آلات کو ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔

پی پی آئی بی کا مزید کہنا تھا کہ اس اسٹریٹجک اقدام سے ملکی پیداوار کی حوصلہ افزائی اور استحکام کی توقع ہے جس سے غیر ملکی زرمبادلہ کے اخراج اور آپریشنل اخراجات میں کمی آئے گی۔ مزید برآں ، چونکہ مقامی صنعت شمسی پی وی پینلز اور متعلقہ آلات کی مقامی پیداوار کے ابتدائی مراحل سے آگے بڑھ رہی ہے ، لہذا شمسی پی وی سسٹم کی درآمد شدہ تیار مصنوعات پر ڈیوٹی اور ٹیکس چھوٹ کا بتدریج خاتمہ فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔

اس طرح کا مرحلہ وار نقطہ نظر متبادل اور قابل تجدید توانائی پالیسی، 2019 میں بیان کردہ وسیع تر مقاصد کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے، جس میں مقامی صنعتوں کی ترقی اور استحکام کی حمایت کرتے ہوئے متوازن منتقلی پر زور دیا گیا ہے۔ پی پی آئی بی نے ایف بی آر سے درخواست کی ہے کہ آئندہ بجٹ تجاویز میں سولر پی وی پینلز اور متعلقہ آلات کی تیاری میں استعمال ہونے والے پلانٹ، مشینری، آلات اور خام مال کی درآمد پر ڈیوٹیز سے استثنیٰ فراہم کیا جائے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف