پاکستان

3.792 کھرب روپے کے ترقیاتی اخراجات کی منظوری

  • رواں مالی سال وفاقی پی ایس ڈی پی 950 ارب روپے کے مقابلے میں 57 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ جی ڈی پی کی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد ہے
شائع June 11, 2024

قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) نے آئندہ مالی سال کے لیے 3.792 کھرب روپے کے مجموعی ترقیاتی اخراجات کی منظوری دے دی ہے جس میں رواں مالی سال وفاقی پی ایس ڈی پی 950 ارب روپے کے مقابلے میں 57 فیصد اضافہ ہوا ہےجبکہ جی ڈی پی کی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ، صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اور مشیر وزیراعلیٰ نے شرکت کی جس میں آئندہ مالی سال کے لیے 1.5 کھرب روپے کے وفاقی پی ایس ڈی پی کی منظوری دی گئی جس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے لیے 100 ارب روپے اور ایس او ایز کی 196 ارب روپے کی سرمایہ کاری اور 2.095 کھرب روپے کے صوبائی سالانہ ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔

این ای سی نے جن صوبوں کے صوبائی اے ڈی پیز کی منظوری دی ہے ان میں پنجاب کے 700 ارب روپے، سندھ کے لیے 764 ارب روپے، خیبرپختونخوا کے لیے 351 ارب روپے اور بلوچستان کے لیے 281 ارب روپے شامل ہیں۔

وفاقی پی ایس ڈی پی میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے 824 ارب روپے، سماجی شعبے کے لیے 280 ارب روپے، خصوصی علاقوں کے لیے 75 ارب روپے، ضم شدہ اضلاع کے لیے 64 ارب روپے، آئی ٹی کے لیے 79 ارب روپے، گورننس کے لیے 28 ارب روپے، پیداواری شعبے کے لیے 50 ارب روپے، خوراک و زراعت کے لیے 42 ارب روپے اور صنعتوں کے لیے 8 ارب روپے شامل ہیں۔

اجلاس میں زراعت کے شعبے میں دو فیصد، صنعتی شعبے میں 4.4 فیصد اور خدمات کے شعبے میں 4.1 فیصد کی بنیاد پر آئندہ مالی سال کے لیے 3.6 فیصد شرح نمو کے ہدف کی منظوری دی گئی۔

مالی سال 2024-25 کے لئے مجموعی سرمایہ کاری اور جی ڈی پی کا تناسب 14.2 فیصد اور فکسڈ سرمایہ کاری 12.5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ 2024-25 کے لئے قومی بچت جی ڈی پی کا 13.3 فیصد ہے۔

آئندہ مالی سال کے دوران افراط زر کی شرح معتدل ہو کر 12 فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ 2024-25ء میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے کا امکان ہے کیونکہ شرح نمو کے مقاصد کے حصول بالخصوص صنعتی شعبے کی بحالی کے لیے درآمدی پابندیوں میں مزید نرمی کی جائے گی۔

این ای سی کے اجلاس کو سالانہ ترقیاتی منصوبہ اور 2023-24 کی کارکردگی اور 2024-25 کے مجوزہ ترقیاتی منصوبے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ سال کیلئے شرح نمو کا ہدف بڑھا دیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، زراعت کی ترقی کے لیے صوبوں سے مشاورت بہت ضروری ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ زراعت اور دیگر شعبوں کے حوالے سے صوبوں کی تجاویز کو پلان میں شامل کیا جائے۔ اجلاس میں اقتصادی ترقی کے اہداف، سالانہ پلان 2024-25ء کے میکرو اکنامک فریم ورک، سالانہ پلان 2024-25ء کی اشاعت اور وزارتوں، صوبوں اور خصوصی اداروں کو اس منصوبے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی اصولی منظوری دی گئی۔

کونسل کے اجلاس میں تیرہویں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

کونسل کو بتایا گیا کہ منصوبے کے اہداف میں ملک کے ہر خطے بالخصوص پسماندہ علاقوں کی ترقی، برآمدات میں اضافہ، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کا فروغ، سماجی تحفظ اور غربت کا خاتمہ، افرادی قوت کی استعداد کار میں اضافہ، علمی معیشت کی سمت میں ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو روکنے کے لیے ایکشن پلان شامل ہیں۔

اجلاس نے وزارت منصوبہ بندی کو ہدایت کی کہ قومی معیشت میں مثبت کردار اور برآمدات میں اضافے کے لیے مختلف شعبوں میں واضح اہداف کے ساتھ ایک جامع ایکشن پلان صوبوں کو پیش کیا جائے۔ مزید ہدایت کی گئی کہ معیشت کی مجموعی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے کے لیے مشاورتی عمل میں صوبوں کو شامل کیا جائے اور اس کے لیے زراعت جیسے اہم شعبوں سے آغاز کیا جائے۔

این ای سی کو معیشت کی بحالی اور ملکی ترقی کے قومی اہداف اور ان کے حصول کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ برآمدی مصنوعات کی پیداوار، زراعت کی جدت طرازی، مصنوعی ذہانت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں عالمی معیار کے مطابق، پائیدار اور قابل تجدید توانائی، آبی وسائل کا موثر استعمال، نوجوانوں اور خواتین کی ترقی اور سی پیک پر مشتمل تیرہویں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے کی اصولی منظوری این ای سی نے دے دی۔

اجلاس میں 2023-24 کے ترقیاتی بجٹ کا جائزہ اور 2024-25 کے ترقیاتی بجٹ کے مجوزہ اعشاریوں کا جائزہ بھی پیش کیا گیا اور بتایا گیا کہ آئندہ ترقیاتی بجٹ میں سی پیک کی پوزیشنز، عالمی سرمایہ کاری کے منصوبوں، تکمیل کے قریب جاری منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔

اس کے علاوہ پسماندہ علاقوں کو ترجیح دینے کے ساتھ پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کو ترقیاتی بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔

اجلاس میں ان اقدامات کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) اور نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) کی ایگزیکٹو کمیٹی کی یکم اپریل 2023 سے یکم مئی 2024 تک کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

وزیر اعظم نے این ای سی کو ہدایت کی ہے کہ اسے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔ صوبوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی مشاورت کے بعد کمیٹی نہ صرف این ای سی کو مزید فعال بنانے کے لئے تجاویز مرتب کرے گی بلکہ اسے عصرحاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے بھی تجاویز مرتب کرے گی۔

Comments

200 حروف