** آئندہ بجٹ میں حکومتی اقدامات پر غیر یقینی صورتحال اوراسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کی وجہ سے اسٹاک ایکسیچنج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز مندی کا رجحان دیکھا گیا ۔**

پیر کے روز بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 500 سے زائد پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔

کے ایس ای 100 نے کاروبار کا آغاز خریداری کے ساتھ کیا اور انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 73,915.45 پر پہنچ گیا۔

تاہم، محتاط سرمایہ کاروں نے بعد کے اوقات میں منافع لینے کو ترجیح دی اور انڈیکس گراوٹ کا شکار ہوگیا۔

اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 501.46 پوائنٹس یا 0.68 فیصد کی کمی سے 73,252.56 پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا ہے کہ آج کی فروخت کے دباؤ کی وجہ آئندہ بجٹ میں منافع، کیپٹل گین اور سود کی آمدنی پر ممکنہ ٹیکس میں اضافے کے بارے میں سرمایہ کاروں کے خدشات کے ساتھ ساتھ مانیٹری پالیسی کے اعلان کے بارے میں غیر یقینی صورتحال تھی۔

یہ کمی ایچ یو بی سی، ایف ایف سی، ایم ای بی ایل، او جی ڈی سی اور پی پی ایل کی وجہ سے ہوئی، جنہوں نے مجموعی طور پر انڈیکس میں 254 پوائنٹس کم کیے۔ رپورٹ کے مطابق اس کے برعکس ایس آر وی آئی، پی ایس او، ایس وائی ایس، این اے ٹی ایف اور ایم ٹی ایل نے انڈیکس کے مثبت پہلو میں مجموعی طور پر 65 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔

مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر غیر یقینی صورتحال کے درمیان اسٹاک ایکسچینج میں منفی تاثرات سامنے آئے ہیں۔

قبل ازیں وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ آئندہ بجٹ کا مقصد تنخواہ دار طبقے خصوصا کم آمدنی والے طبقے کو ہر ممکن حد تک تحفظ فراہم کرنا ہے۔

دریں اثنا اہم پیش رفت کے طور پراسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے پیر کو بنیادی شرح سود (بی پی ایس) کو 150 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) کم کرکے 20.5 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا، جس کا اطلاق 11 جون 2024 سے ہوگا۔

مانیٹری پالیسی کمیٹی نے ایک بیان میں کہا کہ فروری کے بعد سے افراط زر میں نمایاں کمی توقعات کے عین مطابق تھی، لیکن مئی کا مہینہ اندازوں سے بھی بہتر تھا۔

گزشتہ ہفتے اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں نئے بجٹ میں ٹیکس کی شرح میں اضافے کی افواہوں اور پاکستان کے لیے نئے بیل آؤٹ پیکج کے لیے آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر سرمایہ کاروں کے خدشات کی وجہ سے شدید اتار چڑھاؤ رہا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بینچ مارک 100 انڈیکس2124.46 پوائنٹس کی کمی سے 73754.02 پوائنٹس پر بند ہوا۔

پیر کو عالمی سطح پر ایشیائی حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی کیونکہ ٹریڈرز نے رواں سال فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کٹوتی کی حمایت کی جب کہ فرانس میں قبل از وقت انتخابات کے اعلان نے وسیع تر سیاسی خدشات کو جنم دیا اور یورو پر دباؤ ڈالا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف