اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) نے اربوں روپے کے نادہندگان وزارتوں/تنظیموں/محکموں کی فہرست جاری کر دی ہے۔

آئیسکو کی جاری کردہ فہرست کے مطابق نادہندہ پبلک سیکٹر کے سرکاری ادارے یہ ہیں:حکومت آزاد جموں و کشمیر نے 54862 ملین روپے، وزارت دفاع نے 5295 ملین روپے، سی ڈی اے 4063 ملین روپے، سی ڈی اے (پاک سیکریٹریٹ) 1065 ملین روپے،سی ڈی اے (کابینہ سیکرٹریٹ) 116 ملین روپے،سی ڈی اے (چیئرمین سینیٹ) 68 ملین روپے،کینٹ بورڈ چکلالہ 1642 ملین روپے،کینٹ بورڈ راولپنڈی 256 ملین روپے ، واسا 967 ملین روپے، وزارت ریلوے 295 ملین روپے،وفاقی حکومت کے تحت اسپتالوں کے لیے 279 ملین روپے، پاکستان پی ڈبلیو ڈی 260 ملین روپے،وفاقی پولیس 251 ملین روپے،ٹی ایم اے راول ٹاؤن 190 ملین روپے،ٹی ایم اے مری 162 ملین روپے،وزارت داخلہ نے 143 ملین روپے، پنجاب پولیس نے 135 ملین روپے ، پارلیمنٹ لاجز نے 118 ملین روپے، پارلیمنٹ لاجز 118 ملین روپے، پنجاب جیل اور مجرموں کی تصفیہ 116 ملین روپے،وزارت صحت نے 76 ملین روپے، پی بی سی نے 75 ملین روپے، وزارت ثقافت و کھیل نے 75 ملین روپے،جی ایم ہائیڈل 66 ملین روپے، محکمہ صحت و بہبود پنجاب 54 ملین روپے،چیف کمشنر اسلام آباد 51 ملین روپے، وزارت تعلیم 48 ملین روپے، ٹی ایم اے حسن ابدال 46 ملین روپے، ایف آئی اے 32 ملین روپے، ڈسٹرکٹ اینڈ تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال راولپنڈی 28 ملین روپے، اے جی مینٹیننس (ڈی پی) 28 ملین روپے، وزارت حج و اوقاف 25 ملین روپے، ضلعی حکومت راولپنڈی کو 24 ملین روپے، وزارت ماحولیات اور یو آر بی کو 23 ملین روپے، بلوچستان ہاؤس 23 ملین روپے، کینٹ بورڈ اٹک 21 ملین روپے، اسلام آباد ہائی کورٹ 20 ملین روپے،ضلعی حکومت راولپنڈی 19 ملین روپے، صحت ضلعی حکومت جہلم 18 ملین روپے، اے جی مینٹیننس (ڈی پی) 28 ملین روپے، وزارت حج و اوقاف 25 ملین روپے، ٹی ایم اے پوٹھوہار ٹاؤن 18 ملین روپے، ایف بی آر/سی بی آر 16 ملین روپے، ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال اٹک 16 ملین روپے،ٹی ایم اے جہلم 15 ملین روپے، ڈائریکٹر جنرل اسپیشل ایجوکیشن 14 ملین روپے، محکمہ موسمیات 12 ملین روپے،وزارت بلدیات نے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے، انٹیلی جنس بیورو نے ایک کروڑ روپے، این ایچ اے نے ایک کروڑ روپے اور سندھ ہاؤس نے ایک کروڑ روپے ادا کرنے ہیں ۔

فہرست کے مطابق سرکاری اداروں پر واجب الادا رقم 71168 ملین روپے ہے۔

کمپنی کی انتظامیہ نے تمام نادہندہ سرکاری اداروں کے سربراہان سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے بقایا بجلی کے بلوں کی ادائیگی کریں اور کسی بھی سوال یا معلومات کے لئے متعلقہ ریونیو آفس یا آئیسکو ہیڈ کوارٹرز کے کمرشل ڈائریکٹوریٹ سے رابطہ کریں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف