مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے حصول اور دوطرفہ تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے وزیراعظم اور وفاقی وزراء کا دورہ چین جاری ہے۔

وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم نے ہفتے کے روز بیجنگ میں چین کے 60 سال پرانے سی زیڈ کے ہواروئی گروپ کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد کیا۔

ان مذاکرات میں پاکستان کے وفد نے شرکت کی جس میں چائنا بزنس گروپ کے اعلیٰ حکام نے پاکستان میں مصنوعی ذہانت، سائنس و ٹیکنالوجی، جدید زراعت، صحت کی دیکھ بھال، لاجسٹکس، انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ سپلائی چین مارکیٹ کے شعبوں میں مہارت حاصل کی جائے گی۔ چین کے تعاون سے پاکستان میں ای کامرس کو فروغ دینا بھی مرکزی ایجنڈے میں بھی شامل تھا جو وقت کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے چینی حکام کو پاکستان میں سازگار ماحول فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ممالک کی حیثیت سے چین اور پاکستان کے تجارتی تعلقات خطے میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں جس کے دونوں ممالک پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

چینی گروپ کے چیئرمین لیو یافی، جنرل منیجر صوفیہ لی، ڈاوی ڈونگ، چن وین لونگ اور شی جی نے پاکستانی وفد کو یقین دلایا کہ ان کا گروپ پاکستان میں امپورٹ اور ایکسپورٹ بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا، اس کے علاوہ انڈسٹری اکیڈیمیا ریسرچ اینڈ ایسٹ مینجمنٹ میں دوطرفہ تعاون پر بھی توجہ دی جائے گی۔ ملاقات میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے چینی حکام کو تجارتی لحاظ سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری میں چینی حکام کی دلچسپی کو سراہا۔

دریں اثنا بیجنگ سے تنگشان ڈونگہوا آئرن اینڈ اسٹیل گروپ کے وفد نے بھی وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم خان سے ملاقات کی اور ان سے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔

اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملز اور لوہے کے شعبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈونگ ہوا گروپ کے چیئرمین کے سینئر مشیر لو شو نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کو ان کے گروپ کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے امکانات سے آگاہ کیا اور دوطرفہ تجارتی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف