ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے حکومت پاکستان کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پیز) کے ذریعے بنیادی ڈھانچے اور خدمات میں پائیدار سرمایہ کاری کرنے میں مدد دینے کے لئے پالیسی پر مبنی 250 ملین ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کا پائیدار پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروگرام حکومتی پالیسیوں کے نفاذ کی حمایت کرتا ہے تاکہ مالی طور پر سستے پی پی پیز کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جا سکے اور جامع اقتصادی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈائریکٹر جنرل برائے وسطی اور مغربی ایشیا ییوگینی زوکوف نے کہا کہ “یہ پروگرام پبلک سیکٹر مینجمنٹ سپورٹ کے ہمارے جامع اور مربوط پیکیج کا حصہ ہے جو ملک کے مالیاتی استحکام اور ترقی کے مقاصد کو متوازن کرتا ہے۔ اس پروگرام سے حکومت پاکستان کو ایک ایسا ماحول پیدا کرنے میں مدد ملے گی جو اسٹریٹجک، مالی طور پر سستی پی پی پیز کے لئے سازگار ہو جو ملک کو اپنے ترقیاتی اہداف کے قریب لائے گا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کا پروگرام ان اصلاحات کی حمایت کرتا ہے جو پی پی پیز کے لئے عوامی سرمایہ کاری کے انتظام اور عوامی مالیاتی انتظام کے لئے زیادہ مضبوط اور مربوط قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک تشکیل دے کر پی پی پیز انفرااسٹرکچر سرمایہ کاری کو جذب کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کریں گی۔

یہ پروگرام ایک مربوط پی پی پی پالیسی کے نفاذ کی حمایت کرتا ہے۔ ان اصلاحات سے بنیادی ڈھانچے کی موثر منصوبہ بندی میں مدد ملے گی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں پائیدار ترقی کے طریقوں کو فروغ ملے گا، جیسے موسم کے خطرے کی جانچ پڑتال اور پروجیکٹ فزیبلٹی تشخیص اور پی پی پی معاہدوں میں صنفی تحفظات شامل ہیں۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی ماہر معاشیات ثنا مسعود کا کہنا ہے کہ ’پی پی پیز کے ذریعے نجی فنانس کو متحرک کرنے سے پبلک سیکٹر انفرااسٹرکچر منصوبوں میں فنانسنگ کے خلا کو پر کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ “اس پروگرام سے اس بات کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ پاکستان میں پی پی پیز کو صحیح طریقے سے تشکیل دیا جائے اور مؤثر طریقے سے نافذ کیا جائے تاکہ زیادہ کارکردگی، جدت طرازی اور پیسے کا درست استعمال کیا جا سکے۔

700,000 ڈالر کی تکنیکی معاونت کی گرانٹ پروگرام کی تیاری اور نفاذ کے لئے مالی اعانت فراہم کی جارہی ہے۔ دسمبر 2023 ء میں ایشیائی ترقیاتی بینک نے پی پی پی پائپ لائن کی نشاندہی، استعداد کار بڑھانے اور شعبے کی حکمت عملی کی ترقی میں مدد کے لیے اضافی 950,000 ڈالر کی منظوری دی تھی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

Comments are closed.