پاکستان

شدید گرمی کی لہر سے نمٹنے کیلئے سندھ بھر میں ایک ہزار سے زائد ریلیف کیمپ قائم

٭دیہی سندھ میں درجہ حرارت 50 ڈگری سیلسیس (122 ڈگری فارن ہائیٹ) تک پہنچنے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
شائع May 21, 2024

پاکستان کے جنوبی صوبے سندھ میں شدید گرمی کی لہر کے پیش نظر 1,000 سے زائد کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ یہ بات ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حکام نے منگل کو بتائی ہے۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سیلسیس (122 ڈگری فارن ہائیٹ) تک پہنچنے کا امکان ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اجے کمار نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ کیمپ متاثرہ لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے، اور ہیٹ اسٹروک اور گرمی سے متعلق دیگر بیماریوں اور واقعات کم کرنے میں مدد کے لیے قائم کیے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیمپس میں آرام کرنے کی جگہ، پانی اور لوگوں کو ضروریات کے مطابق فراہم کرنے کیلئے گلوکوز میں بھی موجود ہیں

ہیٹ ویو اگلے ہفتے کے دوران ملک کے بیشتر حصوں کو متاثر کرے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان میں لوڈشیڈنگ کے سبب شدید گرمی کی شدت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے، کچھ علاقوں میں روزانہ 15 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔

پاکستان شدید موسمی واقعات کے خطرات کا تیزی سے شکار ہوتا جارہا ہے جسے سائنسدانوں نے موسمیاتی تبدیلی سے جوڑا ہے۔

2 کروڑ سے زائد نفوس والے شہر کراچی سمیت سندھ کے تمام اسکولوں نے رواں ہفتے ہونے والے سالانہ امتحانات پہلے ہی ملتوی کر دیے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا کہ دیہی علاقوں میں وہ خواتین جو اپنا زیادہ وقت کچن اور کھیتوں میں گزارتی ہیں سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔

اجے کمار نے مزید کہا کہ گرمی کی لہر مویشیوں کی بقا کے بارے میں بھی تشویش پیدا کرتی ہے۔

Comments

200 حروف