ملک نے رواں مالی سال 2023-24ء کے پہلے 10 ماہ (جولائی تا اپریل) کے دوران 1.462 ارب ڈالر مالیت کے موبائل فون درآمد کیے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے 473.287 ملین ڈالر کے مقابلے میں 209.07 فیصد زیادہ ہیں۔

روپے کے لحاظ سے رواں مالی سال 2023-24ء کے پہلے 10 ماہ کے دوران ملک نے 414.276 ارب روپے کے موبائل فون درآمد کیے اور گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 109.158 ارب روپے کے مقابلے میں 279.52 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا۔

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اپریل 2024 ء میں ماہانہ بنیادوں پر پاکستان کی موبائل فونز کی درآمدات میں 5.44 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 161.393 ملین ڈالر رہی جبکہ مارچ 2024ء میں 153.045 ملین ڈالر کی درآمدات ہوئی تھیں۔

اپریل 2024 میں سالانہ کی بنیاد پر موبائل فون کی درآمدات میں 1,424.42 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ اپریل 2023 میں یہ 10.587 ملین ڈالر تھا۔

جولائی تا اپریل 2023-24ء کے دوران ملک میں ٹیلی کام کی مجموعی درآمدات 1.834 ارب ڈالر رہیں اور گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 77.359 ملین ڈالر کے مقابلے میں 135.44 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

سالانہ کی بنیاد پر مجموعی ٹیلی کام درآمدات میں 515.52 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اپریل 2024 میں یہ 211.663 ملین ڈالر رہی جو اپریل 2023 میں 34.388 ملین ڈالر تھی۔ ماہانہ کی بنیاد پر اپریل 2024 میں ٹیلی کام درآمدات میں 12.02 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو مارچ 2024 کے دوران 188.942 ملین ڈالر تھا۔

بزنس ریکارڈر سے گفتگو کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے سابق مشیر ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے کہا کہ یہ ایک بری پالیسی ہے اور اس طرح کی غیر ضروری درآمدات کو روکنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ ملک کو ڈالر کی کمی کا سامنا ہے۔ اس کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔

مقامی مینوفیکچرنگ/ اسمبلنگ پلانٹس نے کیلنڈر سال 2024 کے پہلے دو ماہ (جنوری تا فروری) کے دوران 6.1 ملین موبائل ہینڈ سیٹ تیار / اسمبل کیے جبکہ تجارتی طور پر 0.3 ملین درآمد کیے گئے تھے۔

سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مقامی مینوفیکچرنگ / اسمبلنگ پلانٹس نے فروری کے دوران 3.83 ملین موبائل ہینڈ سیٹ تیار / اسمبل کیے جبکہ تجارتی طور پر 0.06 ملین درآمد کیے گئے تھے۔

مزید برآں، مقامی طور پر تیار/ اسمبل کیے گئے 6.1 ملین موبائل فون ہینڈ سیٹوں میں 2.78 ملین 2 جی اور 3.35 ملین اسمارٹ فونز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پی ٹی اے کے اعداد و شمار کے مطابق 60 فیصد موبائل ڈیوائسز اسمارٹ فونز ہیں اور 40 فیصد 2 جی پاکستان نیٹ ورک پر ہیں۔

کیلنڈر سال 2023 کے دوران موبائل ہینڈ سیٹس کی مقامی مینوفیکچرنگ / اسمبلنگ میں تقریبا چار فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے ، جس کی وجہ موبائل فون کے لوازمات کے لئے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کھولنے پر پابندی کی وجہ سے درآمدات میں مسائل ہیں۔

تاہم سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پابندیوں کے باوجود اس عرصے کے دوران موبائل ہینڈ سیٹس کی کمرشل درآمدات میں اضافہ ہوا۔

وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ملک میں 35 موبائل مینوفیکچرنگ کمپنیاں کام کر رہی ہیں تاہم صرف 0.2 ملین موبائل فون برآمد کیے گئے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

Comments are closed.