فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تمام سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کے لیے ایس آر او 350 (آئی) 2024 کے تحت متعارف کرائی گئی بیلنس شیٹ جمع کرانے کی متنازع شرط میں ترمیم کردی ہے۔

سیلز ٹیکس دہندگان اب ماہانہ سیلز ٹیکس ریٹرن میں بیلنس شیٹ کے بجائے سرمائے اور واجبات کی رقم جمع کراسکتے ہیں۔

اس حوالے سے ایف بی آر نے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ترمیم کا نوٹیفکیشن ایس آر او 644(آئی)/2024 جاری کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے حال ہی میں تمام نئی سیلز ٹیکس رجسٹریشنز کے ساتھ ساتھ پہلے سے رجسٹرڈ افراد کے لیے بیلنس شیٹ فائل کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ جو کاروباری برادری، خاص طور پر چھوٹے تاجروں میں شور و غوغا کا باعث بنا ہے۔ جس کے باعث ایس آر او 350 کے ذریعے بیلنس شیٹ جمع کرانے سمیت مختلف شرائط متعارف کروانے کی وجہ سے مارچ 2024 کے سیلز ٹیکس گوشوارے تاخیر کا شکار ہوئے۔

اب ایف بی آر نے سرمائے اور واجبات کی رقم ظاہر کرنے کی رپورٹنگ کے ساتھ مکمل بیلنس فائل کرنے کی شرط میں ترمیم کی ہے۔ یہ نرمی ایک نئے نوٹیفکیشن یعنی ایس آر او 644 (آئی)/2024 کے ذریعے لائی گئی ہے۔

منگل کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں ’اعلان کردہ کاروباری سرمائے‘ کے الفاظ کی جگہ ’بیلنس شیٹ میں اعلان کردہ سرمائے اور واجبات کا مجموعہ‘ کے الفاظ شامل کیے گئے ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف