جنوبی لبنان میں ایک مقامی عہدیدار نے بتایا کہ اتوار کو ایک گاؤں پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایک جوڑا اور ان کا بچہ جاں بحق ہوگیا۔ سرحدی علاقے میں اسرائیلی بمباری سے اموات کا یہ تازہ واقعہ ہے۔

غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل اور لبنان کے طاقتور ایرانی حمایت گروپ حزب اللہ کے درمیان سرحد فائرنگ کا تبادلہ ہورہا ہے۔

گزشتہ چند ہفتوں میں لڑائی میں شدت آچکی ہے۔ اسرائیل نے لبنانی سرزمین پر بڑے حملے شروع کر رکھے ہیں جب کہ حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں فوجی ٹھکانوں پر اپنے میزائل اور ڈرون حملے تیز کر دیے ہیں۔

میس الجبل میونسپلٹی کے سربراہ عبدالمنیم چوکیر کے مطابق تازہ حملے میں میاں بیوی اور ان کا بچہ شہید ہوئے ہیں۔

لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ حملے میں ”3شہری“ جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

حزب اللہ نے ہفتے کی شام کہا تھا کہ اس نے شمالی اسرائیل میں فوجی ٹھکانوں پر فائرنگ کی۔

لبنانی تحریک نے بارہا اعلان کیا ہے کہ صرف غزہ میں جنگ بندی سے ہی اسرائیل پر اس کے حملے روک سکتے ہیں۔

تازہ ترین حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب جب حماس کے وفد نے غزہ جنگ میں ممکنہ جنگ بندی پر بات چیت کے لیے مصر میں ثالثوں سے ملاقات کی۔

امریکہ اور فرانس دونوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں کی ہیں۔

اے ایف پی کے ایک اعداد و شمار کے مطابق لبنان میں سرحد پار سے ہونے والے حملوں میں تقریباً سات ماہ کے دوران کم از کم 389 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عسکریت پسند ہیں تاہم 70 شہری بھی مارے گئے

جاں بحق ہونے والوں میں حماس کے کم از کم 11 جنگجو شامل ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی سرحد پر 11 فوجی اور نو شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

دونوں طرف سے دسیوں ہزار لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

Comments

200 حروف