حکومت نے عالمی بینک سے 230 ملین ڈالر مالیت کے Competitive and Livable City of Karachi“ کے منصوبے کی ری اسٹریکچرنگ کے لئے درخواست کی ہے، کیونکہ یہ منصوبہ لوکل گورنمنٹ قانون میں ترمیم، کورونا وائرس، مون سون کی بارشوں اور سیلاب کے اثرات کی وجہ سے سست روی کا شکار ہے۔
سرکاری دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ Competitive and Livable City of Karachi“ کے لیے عالمی بینک کا 230 ملین ڈالر کا قرض 27 جون 2019 کو منظور ہوا اور 26 نومبر 2019 کو لاگو ہوا۔ قرض کی آخری تاریخ 30 جون 2024 ہے۔
پروجیکٹ ڈویلپمنٹ کا مقصد (پی ڈی او) کراچی میں شہری انتظام، خدمات کی فراہمی اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانا اور بحران یا ہنگامی صورت حال پر فوری اور موثر ردعمل دینا ہے۔
پروجیکٹ پانچ اجزاء پر مشتمل ہے: جزو 1 - مقامی کونسلوں کو کارکردگی پر مبنی گرانٹس کی فراہمی اور انکی صلاحیت کی تعمیر، جزو 2 - شہری پراپرٹی ٹیکس نظام کو جدید بنانا؛ جزو 3 - شہر کے مسابقتی اور کاروباری ماحول میں بہتری لانا، جزو 4 - سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے تکنیکی مدد اور جزو 5 - کسی ناگہانی پر ایمرجنسی رسپانس کمپوننٹ (CERC)۔ پروجیکٹ کو اب تک تین بار ری اسٹرکچر کیا جا چکا ہے: (i) 18 مئی 2022 کو، جب جز 2 - جدید شہری پراپرٹی ٹیکس ایڈمنسٹریشن اور سسٹمز کے نفاذ کی ذمہ داری ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس ڈیپارٹمنٹ (E&TD) سے لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ (LGD) کو منتقل کی گئی تھی،(ii) 20 ستمبر 2022 کو، جب جزو 5- CERC شامل کیا گیا تھا۔ اور (iii) 26 جنوری 2023 کو، جب CERC کو فعال کیا گیا تھا اور CERC کے فنڈز دوبارہ مختص کیے گئے تھے۔
8 اپریل 2024 تک، قرض کی ادائیگی 77.25 ملین ڈالر (قرض کا 34 فیصد) تھی۔
مارچ 2020 سے کورونا وائرس کے اثرات، 2020 میں مون سون کی بارشوں اور سیلاب کے ساتھ ساتھ 26 نومبر 2021 کو لوکل گورنمنٹ قانون میں ترمیم کی وجہ سے پروجیکٹ کا آغاز سست ہوا،قانون میں ترمیم سے شہری لوکل کونسلز (LCs) کی تعداد آٹھ سے بڑھ کر 26 ہوگئی۔
پراجیکٹ کو اب 26 لوکل کونسلز یعنی 25 نئے ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز (TMCs) اور کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (KMC) کے ساتھ ہم آہنگ ہونا چاہیے۔
19 جون، 2023 کو پچیس ٹی ایم سیز نے ڈسٹرکٹ میونسپل کونسلز (ڈی ایم سی) کی جگہ لے لی اور ٹی ایم سی کے منتخب چیئرمین/وائس چیئرمین فی الحال اپنے عہدوں پر موجود ہیں۔ صوبائی اور ڈسٹرکٹ ٹرانزیشن ٹیموں نے جون سے ستمبر 2023 کے درمیان ڈی ایم سیز سے ٹی ایم سیز میں منتقلی کی حمایت کی۔
تاہم، مجوزہ ری اسٹریکچرنگ کی تکمیل تک پراجیکٹ میں ٹی ایم سیز کی شمولیت کو روک دیا گیا ہے۔
پروجیکٹ میں پیش رفت کو موجودہ وقت میں مناسب حد تک اطمینان بخش قرار دیا گیا ہے، جبکہ مجموعی طور پر عمل درآمد کو غیر تسلی بخش قرار دیا گیا ہے۔
یہ صورتحال ڈی ایم سی سے ٹی ایم سی میں منتقلی کی وجہ سے تعطل (خاص طور پر جزو 1) کے باعث ہوئی ہے۔ جبکہ صوبائی حکومت پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے پرعزم ہے۔
حکومت پاکستان نے 2 اپریل 2024 کو درخواست کی کہ (i) قرض کی اختتامی تاریخ میں توسیع کی جائے، (ii) پروجیکٹ میں 25 ٹی ایم سی شامل کیے جائیں اور (iii) ٹی ایم سیز کی جانب سے پی ایم یو پر پروجیکٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔ اس منصوبے کو آٹھ مقامی کونسلوں (سات ڈی ایم سیز اور کے ایم سی) کی صلاحیت بڑھانے اور ان کو کارکردگی پر مبنی گرانٹس کی تقسیم کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
لوکل گورنمنٹ قانون میں ترمیم اور سات ڈی ایم سیز کی جگہ پچیس ٹی ایم سی کے نوٹیفکیشن کے نتیجے میں پروجیکٹ کا تعلق پچیس ٹی ایم سی اور کے ایم سی کے ساتھ ہوگیا۔ مزید برآں، ٹی ایم سیز کی صلاحیتیں ابھی پرانی ڈی ایم سیز کے مقابلے میں کمزور ہیں اور بہت سے متفقہ پی ایمز حاصل کرنے کے قابل نہیں ہے۔
مزید، نومبر 2021 سے جون 2023 کے دوران ڈی ایم سیز سے ٹی ایم سیز میں منتقلی کی غیر یقینی صورتحال نے پروجیکٹ کے نفاذ میں تاخیر کی۔
جزو 1 کے نفاذ کے انتظامات کو مرکزی بنانا - مقامی کونسلوں کی صلاحیت سازی کے لیے کارکردگی پر مبنی گرانٹس اور پی ایم یو کو ٹی ایم سیز کی جانب سے لاگو کرنے کی اجازت دینے سے عمل درآمد کو نمایاں طور پر ہموار کیا جائے گا اور کارکردگی میں بہتری آئے گی۔
پراجیکٹ کو مکمل کرنے کے لیے کافی وقت دینے کے لیے قرض کی آخری تاریخ کو بھی 23 ماہ تک بڑھانے کی ضرورت ہوگی۔
اس کے علاوہ، نتائج کے فریم ورک میں اہداف کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ لوکل کونسل کی نظر ثانی شدہ تعداد اور قرض کی اختتامی تاریخ میں تبدیلی کی عکاسی کی جا سکے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments
Comments are closed.