مارکٹس

پاکستان میں گندم کی پیداوار کا ہدف حاصل نہ ہوسکا

32.2 ملین ٹن کے ہدف کے مقابلے میں گندم کی تخمینی پیداوار 29.69 ملین ٹن ہے
شائع April 25, 2024

پاکستان میں حالیہ سیزن کے دوران گندم کی پیدوار ہدف کے مقابلے میں کم ہوگی۔9.6 ملین ایکڑ اراضی سے 32.2 ملین کے طے شدہ ہدف کے مقابلے میں گندم کی تخمینی پیداوار 29.69 ملین ٹن ہے۔

وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ (ایم این ایف ایس اینڈ آر) رانا تنویر حسین کی زیر صدارت کمیشن برائے زراعت (ایف سی اے) کے اجلاس کے دوران صوبائی حکومتوں کی پیش کردہ مثبت رپورٹس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ9.6 ملین ایکڑ کے رقبے سے 2023-24 کے لئے گندم کی پیداوار کا تخمینہ 29.69 ملین ٹن بن گیا ۔

ایف سی اے نے اکتوبر 2023 میں اپنے گزشتہ اجلاس کے دوران 2023-2024 کے لیے 9.6 ایکڑ اراضی سے گندم کی فصل کی پیداوار کا تخمینہ 32.2 ملین ٹن مقرر کیا تھا۔

حکومتی تخمینوں کے مطابق گندم کی 29.6 ملین ٹن تخمینی پیداوار میں پنجاب 22.6ملین ٹن، سندھ 4.4 ملین ٹن، خیبر پختونخوا 1.4 اور بلوچستان 1.3 ٹن ملین گندم پیدا کرے گا۔

ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ اگرچہ پاکستان میں گندم کی فصل مجوزہ بیماریوں سے متاثر رہی تاہم گزشتہ سال کی نسبت پیداوار میں 5.4 فیصد اضافہ ہوا۔

اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ 2023-24 کے لیے پیاز کی پیداوار کا تخمینہ 0.122 ڈالر ایکڑ کے رقبے سے 1.92 ملین ٹن لگایا تھا، مجموعی طور پر پیاز کی پیدوار میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم گزشتہ سال کے مقابلے میں رقبے میں 5.4 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

اسی طرح 2023-24 کے لیے 50,000 ایکڑ رقبے سے ٹماٹر کی پیداوار کا تخمینہ 627,000 ٹن ہے جبکہ پیداوار میں 3.9 فیصد اضافہ ہواہے تاہم گزشتہ سال کے مقابلے میں رقبے میں 0.3 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

2023-24 کے لیے آلو کی پیداوار کا تخمینہ 0.3 ملین ایکڑ کے رقبے سے 8.1 ملین ٹن ہے، پیداوار میں 27.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ایف سی اے نے ربیع کی فصلوں (2023-24) کی کارکردگی اور خریف سیزن 2024-25 کے اہداف کا جائزہ لیا۔

ایف سی اے نے کپاس کا پیداواری ہدف 10.8 ملین گانٹھ مقرر کیا ہے۔ اس طرح چاول کا پیداواری ہدف بھی 3.1 ملین ایکڑ سے زائد رقبے سے 8.7 ملین ٹن رکھا گیا ہے۔ایف سی اے نے سال 2024-25 کے لیے گنے کی پیداوار کا ہدف بھی 1.3 ملین ایکڑ کے رقبے سے 76.7 ملین ٹن مقرر کیا ۔ کمیٹی نے 1.5 ملین ایکڑ سے زائد رقبے سے مکئی کی پیداوار کا ہدف 9.3 ملین ٹن مقرر کیا۔ ایف سی اے کی جانب سے مونگ ، ماش اور مرچ سمیت دیگر فصلوں کے اہداف بھی مقرر کیے گئے ۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ خریف سیزن 2024-25 کے لیے کینال ہیڈز میں پانی کی دستیابی 63.61 ملین ایکڑ فٹ (ایم اے ایف) رہے گی جو کہ گزشتہ سال 61.85 ایم اے ایف تھی۔

محکمہ موسمیات کے سینئر حکام نے کہا کہ اپریل سے جون 2024 تک ، مئی سے جولائی 2024 کے موسم کے دوران ملک کے بیشتر حصوں بالخصوص بالائی پنجاب میں معمول سے کچھ زیادہ بارشوں کا امکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غالب امکان ہے کہ اگست سے ستمبر کے مہینوں میں زیادہ بارشیں ہوسکتی ہیں ۔

اجلاس میں صوبائی محکمہ زراعت، ارسا، پی ایم ڈی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)، زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ (زیڈ ٹی بی ایل)، نیشنل فرٹیلائزر ڈویلپمنٹ سینٹر (این ایف ڈی سی) ، ایگری کلچر پالیسی انسٹیٹوٹ (اے پی آئی) ، فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ، ڈپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن (ڈی پی پی)، فیڈرل واٹر منیجمنٹ، پاکستان آئل سیڈ بورڈ، پاکستان ایگری کلچر اسٹوریج اینڈ سروز کوآپریشن کے نمائندوں، ایم این ایف ایس اینڈ آرکے سینئر حکام اور چیئرمین پاکستان ایگری کلچر ریسرچ کونسل(پی اے آر سی) نے شرکت کی۔

Comments

200 حروف