فلسطینی گروپ حماس نے اتوار کے روز امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے اسرائیل کے فضائی دفاع کیلئے اربوں ڈالر کی نئی فوجی امداد کی منظوری کی مذمت کی ہے۔

حماس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ مدد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہے، صیہونی انتہا پسند حکومت (اسرائیل) کے لیے ہمارے لوگوں کے خلاف وحشیانہ جارحیت جاری رکھنے کے لیے ایک لائسنس ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ہم اس قدم کو غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف فاشسٹ قابض فوج کی طرف سے مسلط کردہ تباہ کن جنگ میں باضابطہ امریکی شرکت اور شراکت کی تصدیق سمجھتے ہیں۔

ہفتے کے روز امریکی ایوان نمائندگان نے غزہ میں حماس کے خلاف جنگ میں امریکہ کے تاریخی اتحادی اسرائیل کو 13 بلین ڈالر کی فوجی امداد کی منظوری دی۔

امریکہ پہلے ہی اسرائیل کو سب سے زیادہ فوجی سازو سامان فراہم کرنے والا بڑا ملک ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ”قابل تعریف امدادی بل“ اسرائیل کی مضبوط حمایت اور ”مغربی تہذیب کا دفاع“ ظاہر کرتا ہے۔

امریکی بل میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی دیگر کمزور آبادیوں کے لیے انسانی امداد کی اشد ضرورت کو حل کرنے کے لیے 9 بلین ڈالر سے زیادہ کی رقم بھی مختص کی جائے گی۔

Comments

200 حروف