سینٹ کام کا بھی پاکستان سے اظہار تشکر

10 مارچ 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد امریکا کی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے بھی افغانستان میں کابل ایئرپورٹ پر 2021 میں ہونے والے حملے کے مرکزی ملزم کی گرفتاری میں مدد کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’پاکستان اور امریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ کا مشترکہ عزم رکھتے ہیں‘۔

امریکی سینٹ کام کے اردو ہینڈل پر شائع ہونے والی ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ہم افغانستان میں کابل ایئرپورٹ کے ایبے گیٹ پر حملے کے مرکزی ملزم شریف اللہ کی گرفتاری میں تعاون اور مشتبہ شخص کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون پر پاکستان کے شکر گزار ہیں‘۔

اس پوسٹ میں یہ بھی یاد دلایا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران مشتبہ شخص کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا۔

اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ داعش خراسان سے تعلق رکھنے والے محمد شریف اللہ عرف جعفر کو پاکستان نے امریکہ کی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کی فراہم کردہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر گرفتار کیا تھا۔

جعفر، جو مہلک خودکش حملے کا ذمہ دار تھا جس میں کم از کم 170 افغانوں کے ساتھ ساتھ 13 امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے، اس نے ہوائی اڈے تک راستے کی نگرانی کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

ان کی گرفتاری کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیا گیا تھا، جنہوں نے اس کو پکڑنے میں مدد کرنے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور مزید کہا کہ ’یہ متاثرہ خاندانوں کے لیے بہت بڑا دن ہے۔‘

امریکی سینٹ کام کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مشترکہ مفادات ہیں۔

دریں اثنا، مبینہ دہشت گرد، جسے ورجینیا کی عدالت میں پیش کیا گیا ہے، نے مارچ 2024 ماسکو کروکس سٹی ہال حملے سمیت کئی دیگر حملوں میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے، جس میں اس نے کہا تھا کہ ”اس نے ویڈیو کے ذریعے حملہ آوروں کو اے کے طرز کی رائفلوں اور دیگر ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں ہدایات شیئر کی تھیں“۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments