خیبر پختونخوا میں گیس کے ذخائر دریافت

اپ ڈیٹ 25 فروری 2025

ماری انرجیز لمیٹڈ، جسے پہلے ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم اے آر آئی) کے نام سے جانا جاتا تھا، نے خیبر پختونخوا میں اسپنوم-ون کے کنویں میں گیس کے ذخائر دریافت کیے ہیں۔

پاکستان کی سب سے بڑی توانائی اور ایکسپلوریشن کمپنیوں میں سے ایک، لسٹڈ کمپنی نے منگل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ماری انرجیز لمیٹڈ نے خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں واقع وزیرستان بلاک میں کھودے گئے اسپن وام ون نامی کنویں میں گیس یا کنڈنسیٹ کی دریافت کی ہے۔

ایم اے آر آئی وزیرستان بلاک کو 55 فیصد ورکنگ انٹرسٹ کے ساتھ چلاتی ہے جبکہ اس کے جوائنٹ وینچر پارٹنرز آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) اور اورینٹ پیٹرولیم انکارپوریٹڈ بالترتیب 35 فیصد اور 10 فیصد ورکنگ انٹرسٹ رکھتے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسپن وام ون وزیرستان بلاک کا دوسرا دریافتی کنواں ہے جسے 28 مئی 2024 سے 4400 میٹر گہرائی میں کھودا گیا ہے۔

کمپنی نے بتایا کہ فی الحال ویل ٹیسٹنگ جاری ہے۔ سمانسک فارمیشن کی ابتدائی پری ایسڈ ٹیسٹنگ سے پتہ چلا ہے کہ گیس کا بہاؤ 12.96 ایم ایم ایس سی ایف ڈی اور کنڈنسیٹ کا تقریبا 20 بی بی ایل / دن کا بہاؤ 32/64 انچ چوک اور 2،127 پی ایس آئی جی کا بہاؤ ہے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ مزید ٹیسٹنگ جاری ہے ، جس میں پوسٹ ایسڈ جاب اور موجودہ تشکیل میں تشخیص اور اضافی ٹارگٹڈ فارمیشنز شامل ہیں ، تاکہ کنویں کی صلاحیت کا مکمل جائزہ لیا جاسکے۔

اس دریافت نے بلاک کے اندر ایک نیا امکان کھول دیا ہے۔

کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق مالی سال 2025 ء کی دوسری سہ ماہی کے دوران ایم اے آر آئی نے 11.17 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) حاصل کیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 18.36 ارب روپے کے مقابلے میں سالانہ 39 فیصد کم ہے۔

منافع میں کمی کی وجہ اس عرصے کے دوران کم آمدنی اور زیادہ اخراجات تھے۔

Read Comments