سعودی سرمایہ کاری کے معاملات پر ایس آئی ایف سی کی تجویز، کے الیکٹرک کے امور پر آج اجلاس ہوگا

29 جنوری 2025

باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بدھ (29 جنوری) کو کے الیکٹرک کے مسائل پر بین الوزارتی اجلاس طلب کر لیا ہے، جو کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی تجویز پر منعقد کیا جا رہا ہے، جو سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے متعلق مسائل کے حل میں مصروف ہے،

اجلاس میں جن امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا وہ یہ ہیں:

(i) جنریشن ٹیرف؛

(ii) ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اور سپلائی ٹیرف؛

(iii) کے الیکٹرک کے 68 ارب روپے کے رائٹ آف کلیمز ۔

(iv) الجومیح اور ایشیا پاک کے درمیان کے الیکٹرک کا شیئر ہولڈنگ تنازعہ۔ اور

(v) اشتر اوصاف کی جانب سے سرکاری محکموں کے ساتھ ثالثی کا معاہدہ۔

اجلاس میں وزیر توانائی اویس لغاری، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، معاون خصوصی برائے توانائی محمد علی، نیشنل کوآرڈینیٹر پاور ٹاسک فورس لیفٹیننٹ جنرل ظفر اقبال، نیشنل کوآرڈینیٹر ایس آئی ایف سی، سیکرٹری ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی، پوری نیپرا، چیئرمین ایس ای سی پی اور سی پی پی اے-جی کے سی ای او شریک ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے 2017-2023 کے لیے اپنے ملٹی ایئر ٹیرف (ایم وائی ٹی) کے تحت 68 ارب روپے کے رائٹ آف دعوے دائر کئے ہیں۔ ان دعوئوں کا جائزہ 10 دسمبر 2024 کو نیپرا کی جانب سے ہونے والی عوامی سماعت کے دوران لیا گیا تھا۔ یہ معاملہ فی الحال نیپرا کے تصدیقی عمل میں ہے اور فیصلے کا انتظار ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے جنریشن ٹیرف کی منظوری دے دی گئی ہے جبکہ ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اور سپلائی کے ٹیرف کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ پاور ڈویژن پہلے ہی کے الیکٹرک کے ٹیرف پر اپنے تبصرے جمع کرا چکا ہے۔

کے الیکٹرک کی اعلیٰ انتظامیہ نے حال ہی میں اسلام آباد میں حکام سے ملاقات کی تاکہ ٹیرف اسٹرکچر کو یقینی بنایا جاسکے جو کمپنی کے مالی استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے صارفین اور سرمایہ کاروں کے مفادات کو متوازن کرے۔

کے الیکٹرک کے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دیگر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے برابر معقول منافع حاصل کرنے کے لئے لاگت پر مبنی اور پائیدار ٹیرف کو انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کے لیے نیپرا سے منظور شدہ سرمایہ کاری منصوبے پر عملدرآمد، سروس کوالٹی برقرار رکھنے اور صارفین کے مفادات کو ترجیح دینے کے لیے ٹیرف کو حتمی شکل دینا ضروری ہے۔ ٹیرف کو حتمی شکل دینے میں تاخیر نے کے الیکٹرک کو 30 جون 2023 کے بعد کی مدت کے لئے اپنے مالیاتی گوشوارے مکمل کرنے سے روک دیا ہے، جو اس معاملے کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔

اجلاس کی ایک اور اہم توجہ کے الیکٹرک کا سرمایہ کاری منصوبہ ہے۔ پاور ڈویژن نے کے الیکٹرک کی سالانہ طلب میں 2.4 فیصد اضافے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اس کے برعکس حکومت پاکستان نے اپنے ”اوڑان“ اقدام کے تحت جی ڈی پی کی شرح نمو 6 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔

مزید برآں، کیپٹو صارفین کے لئے گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے توقع ہے کہ قومی گرڈ کی طرف اضافی طلب بڑھے گی، جو ممکنہ طور پر کے الیکٹرک کی ترقی کے مفروضوں کو متاثر کرے گی۔

کے الیکٹرک کے سرمایہ کاری کے منصوبے کو قومی ترقی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرنا توانائی کی موثر منصوبہ بندی کے لئے اہم سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر کراچی کے لئے، جو پاکستان کا اقتصادی اور صنعتی مرکز ہے۔

اجلاس میں کے الیکٹرک اور پاور ڈویژن، این ٹی ڈی سی، سی پی پی اے-جی، ایس ایس جی سی اور کے ڈبلیو اینڈ ایس سی سمیت متعدد سرکاری اداروں کے درمیان ثالثی کی کارروائی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

ان کارروائیوں کا مقصد تاریخی وصولیوں، واجبات اور مارک اپ دعوئوں سے متعلق دیرینہ تنازعات کو حل کرنا ہے۔ ثالثی کے اجلاس مئی اور اگست 2024 میں منعقد ہوئے تھے ، لیکن طریقہ کار کی رکاوٹوں کی وجہ سے مزید پیش رفت میں تاخیر ہوئی ہے۔

پاور ڈویژن ثالثی کی مدت میں توسیع کے لیے ای سی سی اور کابینہ سے منظوری طلب کر رہا ہے۔ اسٹیک ہولڈرز ان تنازعات کے دوستانہ حل تک پہنچنے کی اہمیت پر زور دیتے رہتے ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments