انٹر بینک مارکیٹ میں جمعہ کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.05 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے قدر میں 15 پیسے کے اضافے کے بعد روپیہ 278 روپے 71 پیسے پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق جمعرات کو روپیہ 278.86 پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر جاپانی ین ایک ماہ سے زیادہ عرصے میں اپنی سب سے مضبوط ہفتہ وار کارکردگی کے قریب ہے، کیونکہ توقع کی جا رہی ہے کہ بینک آف جاپان اگلے ہفتے شرح سود بڑھائے گا، جس سے ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی سے قبل امریکی ڈالر بیک فٹ پر آجائے گا۔
رواں ہفتے امریکی ڈالر کے مقابلے ین کی قدر میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا جو نومبر کے آخر کے بعد سے اس کی سب سے مضبوط ہفتہ وار کارکردگی ہے۔ جمعہ کو ڈالر کی قیمت 155.34 روپے ریکارڈ کی گئی۔
یورو 1.03035 ڈالر پر مستحکم رہا جبکہ برطانوی پاؤنڈ معمولی تبدیلی کے ساتھ 1.22355 ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
ڈالر انڈیکس 108.94 پرپہنچ گیا جو ہفتے کے آغاز میں دو سال سے زائد کی بلند ترین سطح سے کچھ نیچے آ گیا۔
انڈیکس اس ہفتے 0.6 فیصد کمی کی طرف گامزن ہے جو چھ ہفتوں کے مسلسل اضافے کا سلسلہ توڑ دے گا۔ یہ کمی بدھ کے روز امریکی بنیادی افراطِ زر کے اعداد و شمار میں نرمی کے بعد تاجروں کے اس سال شرح سود میں دو کٹوتیوں کی توقعات شامل کرنے کی وجہ سے ہوئی۔
فیڈرل ریزرو نے پچھلے ماہ 2025 میں دو شرح سود میں اضافے کی پیش گوئی کی تھی۔
لیکن جمعرات کو جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق، دسمبر میں امریکی ریٹیل سیلز میں اضافہ ہوا، جو مضبوط صارفین کی طلب کی نشاندہی کرتا ہے اور اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ فیڈرل ریزرو کو اس سال شرح سود میں کمی کرنے کے معاملے میں محتاط رہنا چاہیے۔
تیل کی قیمتوں ، جو کرنسی کی برابری کے اہم اشارے ہیں، میں جمعہ کے روز اضافہ ہوا اور یہ چوتھے ہفتے مسلسل اضافے کی طرف بڑھ رہی ہیں کیونکہ روسی توانائی کی تجارت پر حالیہ امریکی پابندیوں نے سپلائی کو متاثر کیا جس کے نتیجے میں اسپاٹ ٹریڈ کی قیمتوں اور شپنگ کی شرحوں میں اضافہ ہوا۔
برینٹ کروڈ کے سودے 55 سینٹ یا 0.7 فیصد اضافے کے ساتھ 81.84 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ ہو رہے تھے اور اس ہفتے تک ان میں 2.6 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔
امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ کے سودے 72 سینٹ یا 0.9 فیصد اضافے کے ساتھ 79.4 ڈالر فی بیرل پر تھے اور اس ہفتے تک ان میں 3.6 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔