باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ٹیرف پالیسی بورڈ (ٹی پی بی) نے 31 دسمبر 2024 کے بعد کاغذ اور پیپر بورڈ انڈسٹری پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے صنعت کے ساتھ بین الوزارتی مشاورت کی ہدایت کی ہے۔
یہ فیصلہ بین الوزارتی ادارے بورڈ کی جانب سے کیا گیا ہے جس کا مقصد مصنوعات پر ٹیرف کے بارے میں فیصلے کرنا ہے تاہم ریونیو خدشات کی وجہ سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے اس کے بہت سے فیصلوں پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔
جوائنٹ سیکرٹری (ٹیرف پالیسی) نے بورڈ کو آگاہ کیا کہ میسرز سینچری پیپر اینڈ بورڈ ملز لمیٹڈ نے 31 دسمبر 2024 کے بعد پی سی ٹی کوڈز 4810.9200 اور 4810.9900 کے تحت آنے والی مصنوعات پر موجودہ 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی (آر ڈی) جاری رکھنے کی درخواست کی ہے اور مزید درخواست کی ہے کہ ان پی سی ٹیز پر 30 جون 2025 تک آر ڈی کی شرح 25 فیصد تک بڑھائی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ پی سی ٹیز 4810.9200 اور 4810.9900 پر موجودہ ٹیرف اسٹرکچر یعنی کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد، اضافی کسٹمز ڈیوٹی 6 فیصد اور ریگولیٹری ڈیوٹی 10 فیصد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 25-2024 (جولائی تا 15 دسمبر) کے دوران ملٹی پلی (4810.9200) کی درآمدی قیمت اور مقدار میں بالترتیب 26 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ 25-2024 (جولائی تا 15 دسمبر) کے دوران ایچ ایس کوڈ 4810.9900 کی مقدار اور درآمد ی قدر میں 111 فیصد اور 67 فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ سویڈن اور فن لینڈ سے درآمدات کے رجحان میں اضافہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مالی سال 25-2024 کے بجٹ بنانے کے دوران سینچری پیپر کی درخواست پر ٹی پی بی نے 31 دسمبر 2024 تک پی سی ٹیز 4810.9200، 4810.9900 پر 10 فیصد آر ڈی عائد کرنے کی سفارش کی تھی جبکہ میسرز ٹیٹرا پیک کی درخواست پر ٹی پی بی نے سفارش کی تھی کہ ”ایلومینیم فوائل (رولڈ لیکن مزید کام نہیں کیا گیا)“ اور “ملٹی پلی ( مٹی کے کوٹڈ پیپر اور پیپر بورڈ کو چھوڑ کر) کی وضاحت کے ساتھ نئی انٹریز تیار کی جائیں۔ 150 ملین این ، 260 ایم این اور 370 ایم این “ سی ڈی @ 10فیصد کے ساتھ ، اور کوئی اے سی ڈی اور آر ڈی ، اگر سیلز ٹیکس رجسٹرڈ مینوفیکچرر کے ذریعہ ایسپٹک مائع فوڈ پیکیجنگ مواد کے ذریعہ درآمد کیا جاتا ہے تو ، آئی او سی او کے ذریعہ 30 جون ، 2025 تک پی سی ٹی 4810.9200 ، 7607.1100 کے تحت کوٹے کے تعین سے مشروط ہے۔ تاہم ایف بی آر کی جانب سے ٹیرف پالیسی بورڈ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ میسرز ٹیٹرا پیک نے وزارت تجارت سے درخواست کی ہے کہ ٹی پی بی کی جانب سے مائع فوڈ پیکیجنگ انڈسٹری کے لئے اہم مواد پر ڈیوٹی کم کرنے کی واضح سفارشات کے باوجود ایف بی آر بجٹ 25-2024 میں تجویز کردہ ریشنلائزیشن پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہا۔
دوسری جانب ایچ ایس کوڈ 4810.9200 کے تحت درجہ بندی کیے گئے ان کے ضروری ان پٹ مواد پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی۔ 31 دسمبر 2024 تک نافذ العمل 10 فیصد آر ڈی کا نیا نفاذ اس توقع پر مبنی تھا کہ صنعت کے لئے دیگر ان پٹ مواد پر درآمدی ڈیوٹی کو معقول بنانے کے لئے بورڈ کی سفارشات پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
تاہم ، چونکہ ان سفارشات پر عمل نہیں کیا گیا تھا ، لہذا سیپٹک فوڈ پیکیجنگ انڈسٹری کو اب دوہرے خطرے کا سامنا ہے۔ ضروری اشیاء پر نہ صرف درآمدی ڈیوٹی (20 فیصد کی کسٹم ڈیوٹی اور 6 فیصد کی اضافی کسٹم ڈیوٹی) میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی بلکہ اہم ان پٹ مواد پر اضافی 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بھی عائد کردی گئی جس سے صنعت کے مالی اور آپریشنل چیلنجز میں اضافہ ہوا۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے میسرز ٹیٹرا پاک نے درخواست کی ہے کہ ایچ ایس کوڈ 4810.9200 پر عائد 10 فیصد آر ڈی کو 31 دسمبر 2024 سے آگے نہ بڑھایا جائے۔ اور کسٹمز ایکٹ 1969 کے پانچویں شیڈول کے حصہ (3) میں ٹیبل کے پچھلے اندراج سیریل نمبر 109 کو بحال کرنے اور اسے 5 فیصد تک معقول بنانے کی تجویز منظور کی جاسکتی ہے۔
ممبر کسٹمز پالیسی ایف بی آر نے کہا کہ محصولات کے اہداف کو مدنظر رکھتے ہوئے پی سی ٹی کوڈز 4810.9200 اور 4810.9900 کے تحت 31 دسمبر 2024 کے بعد شامل مصنوعات پر موجودہ 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی (آر ڈی) 30 جون 2025 تک جاری رکھی جاسکتی ہے۔ ای ڈی بی کے نمائندے نے آر ڈی کو 31 دسمبر 2024 کے بعد بھی جاری رکھنے کی وکالت کی۔ انہوں نے مزید دلیل دی کہ چونکہ ڈبل کوٹیڈ کاغذ بھی مقامی طور پر تیار کیا جاتا ہے ، لہذا مقامی صنعت کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے آر ڈی کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ ایف بی آر کے نمائندوں نے بھی ریونیو خدشات کی وجہ سے فی الحال عائد آر ڈی کو جاری رکھنے کی حمایت کی۔ تاہم ممبر این ٹی سی نے دلیل دی کہ پیپر کے معاملے میں ، چین سے درآمد پر ابتدائی اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی پہلے ہی موجود ہے۔ لہذا ، آر ڈی کی توسیع کی حمایت نہیں کی جاتی ہے۔
اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ درآمد شدہ اشیاء پر آر ڈی کے تسلسل کے ڈاؤن اسٹریم انڈسٹری یعنی ایسپٹک فوڈ پیکیجنگ انڈسٹری پر منفی اثرات مرتب ہوں گے جو ٹی پی بی کے سابقہ فیصلے پر جزوی عملدرآمد کی وجہ سے دوہرے خطرے کا شکار ہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025