بجلی کے نرخوں میں سالانہ ردوبدل یکم جولائی کے بجائے یکم جنوری سے ہونے کا امکان

  • اس اقدام کا مقصد موسم گرما کے مہینوں میں عوامی احتجاج سے بچنا ہے جب فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) اور سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کے اثرات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔
15 جنوری 2025

باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وفاقی حکومت ممکنہ طور پر بجلی کے نرخوں کے ازسرنو جائزے (ری بیسنگ) کا عمل ہر سال یکم جولائی کے بجائے یکم جنوری سے شروع کرے گی، تاکہ گرمیوں کے مہینوں میں عوامی غم و غصے سے بچا جا سکے، کیونکہ ان مہینوں میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی ایز) اور سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی ایز) زیادہ ہوتے ہیں۔

تاہم، بجلی کے شعبے کے ریگولیٹر، نیپرا کا موقف ہے کہ ٹیرف کے ازسرنو جائزے کی ٹائم لائن، جو یکم جولائی 2025 سے نافذ ہونی ہے، پہلے ہی شروع ہو چکی ہے، اس لیے یہ عملی طور پر ممکن نہیں کہ یکم جنوری 2025 سے ٹیرف کا ازسرنو جائزہ لیا جائے کیونکہ متعلقہ دستاویزات کی منظوری کے لیے ضابطے کے مطابق نو مہینے درکار ہیں، جیسا کہ ہدایات میں بتایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، پاور ڈویژن کی تجویز اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے آئندہ اجلاس میں زیر غور آئے گی۔

نیپرا، بجلی کی پیداوار، ترسیل، اور تقسیم کے ریگولیشن ایکٹ 2021 کے سیکشن 31 کے تحت، نیپرا (ٹیرف اسٹینڈرڈز اینڈ پروسیجر) قواعد 1998 کے قاعدہ 17 کے مطابق، ڈسکوز اور کے-الیکٹرک کے صارفین کے اختتامی ٹیرف کا تعین کرتا ہے۔ تازہ ترین یکساں ٹیرف وفاقی حکومت کی جانب سے 14 جولائی 2024 کو باضابطہ طور پر نوٹیفائی کیا گیا تھا۔

نیپرا (ٹیرف اسٹینڈرڈز اینڈ پروسیجر) قواعد 1998 کے مطابق، نیپرا صارفین کے حتمی ٹیرف کے تعین (طریقہ کار اور عمل) کی ہدایات 2015 کے حصہ 5 کے تحت، ڈسٹری بیوشن کمپنیز (ڈسکوز) پر لازم ہے کہ وہ ہر سال 31 جنوری تک کم از کم فائلنگ ضروریات جمع کرائیں۔ اس کے بعد اتھارٹی کے اندرونی اجلاس، عوامی سماعت، ٹیرف کا تعین اور حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن کا عمل شروع ہوتا ہے۔ حالیہ سالانہ ٹیرف تعین کے پیش نظر، حکومت کی جانب سے ازسرنو جائزے کا نوٹیفکیشن ہر سال یکم جولائی سے نافذ ہوتا ہے۔

پاور ڈویژن کے مطابق، بدقسمتی سے صارفین گرمیوں کے مہینوں میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی ایز) اور سالانہ ٹیرف کے ازسرنو جائزے کا سامنا کرتے ہیں۔ ٹیرف میں یہ اضافہ، زیادہ بجلی کے استعمال کے ساتھ، گرمیوں کے مہینوں میں صارفین کے بلوں میں نمایاں اضافے کا سبب بنتا ہے، جو عدم برداشت، عوامی غصے، اور ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا باعث بنتا ہے۔ اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے اگر سالانہ ازسرنو جائزے کے وقت کو گرمیوں سے سردیوں کے مہینوں میں منتقل کر دیا جائے، جہاں بجلی کا استعمال کم ہوتا ہے اور کسی بھی ٹیرف میں اضافہ صارفین کے بلوں میں بہتر طور پر ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔ اس سے سال بھر بجلی کی قیمتیں نسبتاً مستحکم اور پائیدار رہیں گی۔

نیشنل الیکٹرسٹی پلان اسٹریٹیجک ڈائریکٹو 8 بھی ہدایت کرتا ہے کہ ریگولیٹر ”صارفین کے حتمی ٹیرف کے تعین کی ہدایات (طریقہ کار اور عمل) 2015“ کا دوبارہ جائزہ لے تاکہ منصوبہ بندی کی سرگرمیوں، نرخ کیس اور ٹیرف تعین کے لیے ضابطے کی کارروائیوں کے شیڈول کو ہم آہنگ کیا جا سکے۔

مندرجہ بالا کے پیش نظر، پاور ڈویژن نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) سے درخواست کی ہے کہ نیپرا کو پالیسی گائیڈ لائنز جاری کی جائیں کہ ”سالانہ ٹیرف کے تعین کے عمل کی ٹائم لائنز کو نظرثانی کر کے متعلقہ قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک میں ایسی ترمیم کی جائے کہ ازسرنو جائزے کو یکم جنوری 2025 سے ہر سال نافذ کیا جا سکے، تمام ضابطہ جاتی کارروائیوں کی تکمیل کے بعد ایسا کیا جائے۔“

سالانہ ازسرنو جائزے کی تعین ٹائم لائنز کے حوالے سے تجویز پر، نیپرا نے موقف اختیار کیا کہ موجودہ ٹائم لائنز کے مطابق، نیپرا کے صارفین کے حتمی ٹیرف کے تعین (طریقہ کار اور عمل) ہدایات 2015 کے تحت، ڈسکوز کو لازمی ہے کہ وہ ہر سال یکم ستمبر تک اپنی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی اور سی پی پی اے-جی کو پاور پرچیز پرائس (پی پی پی) تخمینے جمع کرائیں۔ یہ اتھارٹی کی جانب سے 30 نومبر تک منظور کیے جاتے ہیں اور اس کے بعد ڈسکوز 31 جنوری تک اپنی ٹیرف درخواستیں جمع کراتے ہیں، جن پر اتھارٹی یکم جولائی سے ٹیرف کے ازسرنو جائزے کو یقینی بنانے کے لیے فیصلے کرتی ہے۔

ریگولیٹر نے مزید کہا کہ تجویز کردہ ٹائم فریم کے نفاذ کے لیے، ہدایات میں پہلے ترمیم کرنا ہو گی تاکہ مختلف دستاویزات کی جمع کرانے اور اتھارٹی کے ذریعہ ان کی منظوری کے اوقات کار کو تجویز کردہ ٹائم لائنز کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے۔ ڈسکوز اور سی پی پی اے-جی کو ہر سال یکم مارچ تک سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی اور پاور پرچیز پرائس رپورٹ جمع کرانی ہو گی۔

اس کے علاوہ، ڈسکوز کے لیے ٹیرف جولائی سے جون تک مقرر کیا جاتا ہے، جو ان کے اکاؤنٹنگ سال کے مطابق ہوتا ہے، اور تمام سالانہ ٹیرف انڈیکسز/ایڈجسٹمنٹس/ٹرُو اپس بھی ان کے آڈٹ شدہ اکاؤنٹس کی بنیاد پر دیے جاتے ہیں۔ لہذا، ڈسکوز کے اکاؤنٹنگ پیریڈ کو جنوری سے دسمبر میں تبدیل کرنا ہوگا تاکہ مطلوبہ ٹیرف ایڈجسٹمنٹ/انڈیکسز/ٹرُو اپس ڈپریسیشن، آر اے بی، دیگر آمدنی وغیرہ کے لیے اسی کے مطابق کیے جا سکیں۔

مزید برآں، 7 ڈسکوز یعنی گیپکو، حیسکو، سیپکو، کیسکو، ٹیسکو، میپکو، اور پیسکو کو دیا گیا ملٹی ایئر ٹیرف (ایم وائی ٹی) 30 جون 2025 تک ختم ہو جائے گا۔ ٹیرف کے ازسرنو جائزے کا وقت، جو جولائی 2025 سے نافذ ہونا ہے، پہلے ہی شروع ہو چکا ہے، اس لیے یہ عملی طور پر ممکن نہیں کہ اسے یکم جنوری 2025 سے نافذ کیا جائے، کیونکہ متعلقہ دستاویزات کی منظوری کے لیے ضابطے کے مطابق 9 ماہ کی مدت درکار ہے، جیسا کہ ہدایات میں فراہم کیا گیا ہے۔

اپنے مؤقف کی وضاحت کے بعد، اتھارٹی نے نوٹ کیا کہ تجویز کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے، قانون کے مطابق کارروائی کے بعد، ڈرافٹ سمری میں ایک سال کی عبوری مدت شامل کی جا سکتی ہے، اور ٹیرف کے ازسرنو جائزے کو یکم جنوری 2026 سے سردیوں کے مہینوں میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔

پاور ڈویژن نے نیپرا کے اٹھائے گئے اعتراضات کے بارے میں اپنے نکاتی جواب میں کہا:
(i) پاور پرچیز پرائس تخمینوں کے حوالے سے، نیپرا نے جون 2025 تک پاور پرچیز پرائس (پی پی پی) حوالہ جات پہلے ہی طے کر لیے ہیں، جبکہ باقی چھ ماہ کے تخمینے سی پی پی اے-جی کی جانب سے مناسب وقت پر فراہم کیے جائیں گے۔ جہاں تک سرمایہ کاری کے منصوبے کا تعلق ہے، یہ بات زیر غور ہے کہ نیپرا عبوری مدت کے لیے سرمایہ کاری کے منصوبے کے ساتھ آگے بڑھے، اور بعد کے پچھلے سال کے ایڈجسٹمنٹس (پی وائی اے) میں ضروری ایڈجسٹمنٹس کی اجازت دے؛
(ii) اس دوران، نیپرا تمام متعلقہ قانونی دستاویزات میں ضروری ترامیم شروع کر سکتا ہے تاکہ یکم جنوری 2025 سے ازسرنو جائزے کو مؤثر بنایا جا سکے۔ نیشنل الیکٹرسٹی پلان اسٹریٹیجک ڈائریکٹو 8 بھی ہدایت کرتا ہے کہ ”صارفین کے اختتامی ٹیرف کے تعین کی ہدایات“ کو دوبارہ دیکھا جائے تاکہ منصوبہ بندی کی سرگرمیوں اور نرخ کیس و ٹیرف تعین کے لیے ضابطے کی کارروائیوں کو ہم آہنگ کیا جا سکے؛
(iii) یہ واضح کیا گیا ہے کہ مجوزہ تبدیلی خاص طور پر ٹیرف کنٹرول کی مدت کو ایڈجسٹ کرنے سے متعلق ہے۔ ڈسکوز کے موجودہ اکاؤنٹنگ پیریڈ کو تبدیل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، جو کہ جوں کا توں رہے گا؛
(iv) ماضی کے طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے، نیپرا ڈسکوز کو عبوری ٹیرف دینے پر غور کر سکتا ہے۔ اس کے بعد، اس عبوری انتظام سے پیدا ہونے والے کسی بھی ضروری ایڈجسٹمنٹس کو بعد کے پچھلے سال کے ایڈجسٹمنٹس (پی وائی اے) میں شامل کیا جا سکتا ہے تاکہ ریگولیٹری ضروریات کے ساتھ ہم آہنگی یقینی بنائی جا سکے۔

”ہم سمجھتے ہیں کہ پاور ڈویژن کے جوابات نیپرا کے اٹھائے گئے اعتراضات کو مؤثر طریقے سے حل کرتے ہیں۔ ان معاملات کے جلد حل سے نظرثانی شدہ سالانہ ٹیرف کے ازسرنو جائزے کی ٹائم لائن کی ہموار عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے گا،“ پاور ڈویژن نے کہا، مزید یہ کہ اس عمل کے دوران کسی بھی تکنیکی یا قانونی مسئلے کو نیپرا اور پاور ڈویژن باہمی طور پر حل کریں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments