صدر زرداری آئندہ ماہ چین جائینگے، متعدد معاہدوں پر دستخط متوقع

12 جنوری 2025

صدر مملکت آصف علی زرداری کے 6 اور 7 فروری 2025 کو چین کے دورے کی توقع ہے، جس دوران دونوں ممالک کے درمیان تقریباً دو درجن معاہدوں پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ، دونوں فریق مختلف دوطرفہ اور علاقائی امور پر بات چیت کریں گے، جیسا کہ باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا۔

یہ دورہ اصل میں 2 نومبر 2024 کو شیڈول تھا، لیکن صدر کے دبئی ایئرپورٹ پر پرواز میں سوار ہوتے ہوئے پاؤں کی ہڈی ٹوٹنے کے باعث مؤخر کر دیا گیا تھا۔ چوٹ کے بعد ڈاکٹروں نے چار ہفتے آرام کی تجویز دی تھی۔

وزارت خارجہ نے دیگر متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مل کر اس دورے کی تیاری شروع کر دی ہے، جس میں ایجنڈے کو حتمی شکل دینا اور ان معاہدوں (یادداشتِ تفاہم اور رسمی معاہدے) کا مسودہ تیار کرنا شامل ہے جو دو روزہ دورے کے دوران دستخط کیے جائیں گے۔ صدر کے ساتھ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے دیگر عہدیدار، خاص طور پر سندھ کے عہدیدار بھی ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ نے متعلقہ وزارتوں سے درخواست کی ہے کہ وہ 13 جنوری 2025 تک دورے کے دوران ممکنہ نتائج کے بارے میں اپڈیٹ فراہم کریں۔ مزید یہ کہ ان ایم او یوز/ معاہدوں کے بارے میں درج ذیل تفصیلات فراہم کی جائیں جو دستخط کے لیے تیار ہیں یا ممکنہ طور پر دستخط کیے جائیں گے:
(i) حتمی مسودے کا متن (انگریزی اور چینی زبان میں) دونوں فریقوں کی حتمی منظوری کے ساتھ؛
(ii) دستخط کنندگان کی منظوری؛ اور
(iii) کابینہ کی منظوری۔

صدرمملکت کے چین کے دورے کے لیے ممکنہ ڈیلیوریبلز کی فہرست درج ذیل ہے:
(i) سی پیک کے تحت 11ویں جوائنٹ ورکنگ گروپ برائے ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے منٹس؛
(ii) کے کے ایچ کی ازسرنو ترتیب کے منصوبے پر مالیاتی معاہدہ (وزارت مواصلات سے تازہ ترین اپڈیٹ کا اشتراک)؛
(iii) چین میڈیا گروپ اور پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے درمیان تعاون کو گہرا کرنے کیلئے ایم او یو ؛
(iv) ژنہوا نیوز ایجنسی اور پی ٹی وی کے درمیان نیوز ایکسچینج تعاون کا معاہدہ؛
(v) چین میڈیا گروپ اور وزارت اطلاعات و نشریات کے درمیان ایم او یو (وزارت اطلاعات و نشریات سے تازہ ترین اپڈیٹ کا اشتراک)؛
(vi) ڈیجیٹل ٹیراسیریل ٹی وی ٹرانسمیشن سسٹم کا حوالگی سرٹیفکیٹ؛
(vii) نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این جی آئی اے) کا حوالگی سرٹیفکیٹ؛
(viii) 4,000 لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ورک اسٹیشن کی فراہمی کے حوالے سے سامان اور ذمہ داریوں کی تقسیم پر رضامندی کا اشتراک؛
(ix) پولیو ویکسینز منصوبے کا حوالگی سرٹیفکیٹ؛
(x) زرعی ڈیمانسٹریشن سٹیشن کے سامان کی فراہمی (وزارت اقتصادی امور)؛
(xi) پمپڈ اسٹوریج ہائیڈرو پاور (پی ایس ایچ) منصوبوں کے لیے ممکنہ مقامات کی شناخت اور درجہ بندی کے مطالعے پر ایم او یو؛
(xii) تھر کوئلہ کانوں کی مستقبل کی ترقی کے لیے مشترکہ مطالعہ (پاور ڈویژن)؛
(xiii) چین کے نیشنل کلچرل ہیریٹیج ایڈمنسٹریشن اور پاکستان کے قومی ثقافتی و ورثہ ڈویژن کے درمیان ثقافتی ورثے کے شعبے میں تبادلے اور تعاون کو مضبوط کرنے پر معاہدہ (وزارت ثقافت و ورثہ)؛
(xiv) سی پیک کے فریم ورک کے تحت مربوط علاقائی ترقی کو بڑھانے پر ایم او یو؛
(xv) گوادر میں صنعتی تعاون کو گہرا کرنے پر ایم او یو؛
(xvi) چین کی بیلٹ اینڈ روڈ تعاون اور پاکستان کے 5ایز فریم ورک کے مطابق سی پیک کے اپ گریڈڈ ورژن پر تعاون کا منصوبہ (پلاننگ ڈویژن)؛
(xvii) ”ساؤتھ پورٹ نارتھ مائن“ انڈسٹریل لیاؤٹ پر ایم او یو؛
(xviii) ایسٹ بے ایکسپریس وے فیز-II کی تعمیر کے لیے فریم ورک معاہدہ (وزارت سمندری امور)؛
(xix) ایم ایل-ون پر مشترکہ مالیاتی معاہدہ (وزارت ریلوے)؛
(xx) شنگھائی میونسپل پبلک سیکیورٹی بیورو چین اور سندھ پولیس ڈیپارٹمنٹ کے درمیان تعاون اور تبادلوں پر ایم او یو (وزارت داخلہ)؛
(xxi) پیدائشی دل کی بیماری کے تعاون اور فووائی اسپتال چین پر نوٹس کا تبادلہ (مسلح افواج کے انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی/ وزارت دفاع)؛
(xxii) تعلیمی تعاون اور تبادلوں پر ایگزیکٹو پروگرام (وزارت وفاقی تعلیم)؛ اور
(xxiii) چین کی نیشنل اکیڈمی آف گورننس اور پاکستان کی نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی (این ایس پی پی) کے درمیان ایم او یو۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments