بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کا 148 واں یوم پیدائش آج قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے۔
وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں میں توپوں کی سلامی کے ساتھ دن کا آغاز ہوگا جس کے بعد کراچی میں قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر گارڈز کی پروقار تبدیلی کی تقریب منعقد کی جائے گی۔ مزار قائد پر قرآن خوانی بھی کی جائے گی۔
توقع کی جارہی ہے کہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد بانی پاکستان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے مزار پر حاضری دے گی جو برصغیر کے مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ وطن کے قیام کے لئے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کریں گے۔
ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔ عام تعطیل ہوگی اور تمام سرکاری و نجی عمارتوں پر قومی پرچم لہرایا جائے گا۔
مختلف سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس میں مقررین قائد اعظم کی تاحیات سیاسی جدوجہد اور ان کے اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے رہنما اصولوں پر روشنی ڈالیں گے۔
25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہونے والے قائد اعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کی تحریک کی قیادت کی۔
اس دن کی مناسبت سے مختلف ثقافتی تقریبات، مصوری نمائش، ٹیبلو اور تقریری مقابلے بھی منعقد کیے جائیں گے جن کا مقصد نوجوانوں کو قائد اعظم کے وژن اور ان کے نظریہ پاکستان کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔
محمد علی جناح پیشے کے لحاظ سے وکیل اور سیاست دان تھے۔ وہ 1913ء سے 14 اگست 1947ء کو پاکستان کی آزادی تک آل انڈیا مسلم لیگ کے رہنما رہے اور پھر 11 ستمبر 1948ء کو اپنی وفات تک پاکستان کے پہلے گورنر جنرل رہے۔
مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لئے علیحدہ وطن کے لئے بابائے قوم کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024