یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے سرپرست اعلیٰ اور سابق نگران صوبائی وزیر صنعت و تجارت (پنجاب) ایس ایم تنویر نے ملک بھر کے تمام چیمبرز، ایسوسی ایشنز، چیمبر آف اسمال بزنس اور ویمن چیمبرز کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر بجلی، گیس، شرح سود اور دیگر چیلنجز جیسے اہم مسائل کو اجاگر کرتے رہیں۔
ایس ایم تنویر نے تمام چیمبرز اینڈ ایسوسی ایشنز کے رہنماؤں کو آگاہ کیا کہ ملک کے معاشی حالات سب جانتے ہیں اور موجودہ معاشی منظرنامے کو مدنظر رکھتے ہوئے بجلی کی قیمتوں، گیس کی فراہمی اور بلند مارک اپ نرخوں جیسے مسائل کو مسلسل اٹھانا انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ عوام بالخصوص کاروباری برادری شدید مشکلات کا شکار ہے، گزشتہ ڈھائی سال کے دوران 60 فیصد افراط زر کا سامنا ہے۔ اس تناظر میں انہوں نے عوام پر اضافی بوجھ ڈالے بغیر گزشتہ چار ماہ کے دوران 180 ارب روپے کے ٹیکس خسارے پر قابو پانے کی ضرورت پر زور دیا۔اس کے بجائے انہوں نے موثر ٹیکس اصلاحات کی حمایت پر زور دیا جو پالیسی کی کمزوریوں کو دور کریں اور مخصوص شعبوں کے ”حد سے زیادہ منافع“ کو ہدف بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ٹیکس کے بوجھ کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے اور پائیدار اقتصادی ترقی کو سہارا دینے میں مدد ملے گی۔
ایس ایم تنویر نے مزید کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لئے کوششیں کی جائیں، انہوں نے تمام صارفین کے لئے بجلی کے نرخوں میں 12 روپے فی یونٹ کمی کی تجویز پیش کی، چاہے وہ رہائشی، تجارتی، صنعتی یا زرعی ہوں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ یہ کمی صرف اضافی استعمال کے بجائے مجموعی کھپت پر مبنی ہونی چاہئے۔ یہ 31 دسمبر 2024 تک ”ٹیک اینڈ پے“ کی بنیاد پرکیپیسٹی پیمنٹ کے معاہدوں کو حتمی شکل دے کر حاصل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چیمبرز آف کامرس، ٹریڈ ایسوسی ایشنز اور ویمن چیمبرز کا فعال کردار اور قیادت ایک ایسی معیشت کی جانب بڑھنے میں اہم ہے جو تمام شعبوں کو یکساں طور پر فائدہ پہنچائے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024