ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ

انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو کاروبار کے ابتدائی سیشن کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.04 فیصد...
اپ ڈیٹ 13 نومبر 2024

۔

انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 8 پیسے بڑھنے کے بعد روپیہ 277 روپے 85 پیسے پر بند ہوا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق منگل کو روپیہ 277.93 پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر بڑے حریفوں کے مقابلے میں ساڑھے چھ ماہ کی بلند ترین سطح کے قریب رہا اور بٹ کوائن بدھ کو ریکارڈ بلند ترین سطح سے نیچے دیکھا گیا کیونکہ مارکیٹوں میں امریکی افراط زر کے اہم اعداد و شمار سے قبل نام نہاد ٹرمپ ٹریڈز میں اضافہ ہوا۔

گزشتہ ہفتے ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کا فائدہ امریکی ڈالر اٹھا رہا ہے، سرمایہ کار آنے والی انتظامیہ کے تحت کم ٹیکسوں اور تجارتی محصولات کی پالیسیوں میں قیمتوں کا تعین کر رہے ہیں جسے افراط زر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ٹرمپ کی تجارت نے امریکی خزانے کے منافع میں اضافہ کیا ہے کیونکہ مارکیٹوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ فیڈرل ریزرو مستقبل میں شرح سود میں کٹوتی کی حد کو کم کرسکتا ہے۔

امریکی ڈالر انڈیکس میں 0.02 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 106.01 پر پہنچ گیا، جو منگل کے 106.17 کے بلند ترین سطح کے قریب ہے، جو کہ یکم مئی کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

منگل کو 89,998 ڈالر کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد بٹ کوائن 0.23 فیصد کمی کے ساتھ 87,105.05 ڈالر پر آگیا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے امریکہ کو کرپٹو دارالحکومت بنانے کا عہد کیا ہے۔

اوپیک کی جانب سے 2024 اور 2025 میں تیل کی عالمی طلب میں اضافے کی پیش گوئی کو کم کرنے کے ایک دن بعد بدھ کو تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جو کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشارہ ہے۔

برینٹ فیوچر 17 سینٹ یا 0.24 فیصد اضافے سے 72.06 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) خام تیل 14 سینٹ یا 0.21 فیصد اضافے سے 68.26 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔

Read Comments