وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے اسموگ کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسموگ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ جب بھارت سے آنے والی ہوا پاکستان کی طرف چلتی ہے تو لاہور کی ہوا مزید آلودہ ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ بھارتی پنجاب کی جانب بھی کوششیں کی جارہی ہیں، اسموگ سے نمٹنا آسان نہیں ہے۔ چین 26 سال سے اس سے لڑرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیر کے اعداد و شمار کے مطابق اسموگ کے حوالے سے دہلی پہلے جب کہ لاہور دوسرے نمبر پر ہے۔ دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس 393 اور لاہور کا 280 کے قریب ہے۔ اسموگ کے باعث پنجاب کے پرائمری اسکولوں میں تعطیلات دی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب جلد ہی بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو خط لکھیں گے۔
ڈی جی پی آر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران عظمیٰ بخاری نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کے پاس تنخواہیں دینے کے لیے بھی فنڈز نہیں ہیں، لیکن وہ پی آئی اے خریدنے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ پنجاب حکومت 2025 میں 630 ارب روپے کا سرپلس بجٹ پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مذاق ہے کہ مریم نواز، گنڈاپور کی پیروی کررہی ہیں۔ نواز شریف نے کبھی نہیں کہا کہ پنجاب حکومت پی آئی اے خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ تمام پاکستانی چاہتے ہیں کہ قومی ائرلائن میں بہتری آئے اور اگر کراچی کے سرمایہ کار پی آئی اے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں تو یہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔ عظمی بخاری نے کہا کہ کے پی کے کو جیل اصلاحات کی زیادہ ضرورت ہے کیونکہ وہاں قیدی جیلوں سے فرار ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کے پی کے میں جنگلات میں آگ لگی تھی تو ان کی خود ساختہ انقلابی فائر بریگیڈ کے پاس اپنے گاڑیوں کے لیے ایندھن بھرنے کے لیے بھی پیسے نہیں تھے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، کہ 2025 میں پنجاب 630 ارب روپے کا سرپلس بجٹ پیش کرنے جا رہا ہے۔ پنجاب نے 1952 سے تمام گندم کے قرضے چکا دیے ہیں اور اب 56 فیصد مارک اپ کے بوجھ سے آزاد ہے۔ پنجاب حکومت نے ٹریژری بلز میں 200 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اگر یہ 200 ارب روپے بجٹ میں شامل کیے جاتے تو خبر کا اختتام وہیں ہو جاتا۔ پی ٹی آئی اس خبر کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے۔“
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024