پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعے کے کاروباری روز بھی تیزی کا رحجان دیکھا گیا کیوں کہ اس کا بینچ مارک انڈیکس انٹرا ڈے میں پہلی بار 90 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرنے کے بعد اس کے قریب بند ہوا۔
جمعہ کے روز مارکیٹ میں خریداروں کا غلبہ رہا جس کے نتیجے میں سیشن کے دوران 100 انڈیکس 90,593.61 کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر جا پہنچا تاہم آخری گھنٹوں میں کچھ فروخت کی وجہ سے انڈیکس 90,000 سے نیچے بند ہوا۔
اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 1047.98 پوائنٹس یا 1.18 فیصد اضافے کے ساتھ 89993.97 پر بند ہوا۔
اس سے قبل آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکوں، کھاد، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاک میں خریداری دیکھی گئی۔ او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایس ایس جی سی، این بی پی اور ایم ای بی ایل سمیت انڈیکس ہیوی سٹاک مثبت زون میں رہے۔
حالیہ ہفتوں کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں بہتری کا رجحان رہا ہے جس کی وجوہات بہتر معاشی اشاریوں اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے آئندہ اجلاس میں پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی کی توقعات ہیں۔
تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ شرح سود میں کم از کم 200 بیسس پوائنٹس کی کمی کا امکان ہے جس کی وجہ افراط زر کے دباؤ میں کمی ہے۔
ستمبر 2024 میں سی پی آئی افراط زر کی شرح 6.9 فیصد رہی اور توقع ہے کہ اکتوبر میں 6.5 فیصد سے 7 فیصد کی تخمینی حد کے اندر مستحکم رہے گی۔
جمعرات کے روز پی ایس ایکس میں مقامی سرمایہ کاروں اور ادارہ جاتی حمایت کی وجہ سے خریداروں کا غلبہ رہا۔ بینچ مارک انڈیکس 1,751.45 پوائنٹس یا 2.01 فیصد اضافے کے ساتھ 88,945.99 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔
عالمی سطح پر چین کے حصص جمعہ کو مستحکم رہے اور ہفتے کے دوران اس میں معمولی اضافہ متوقع تھا کیونکہ سرمایہ کار بیجنگ کے مالیاتی محرکات اور اگلے ماہ ہونے والے امریکی انتخابات کے نتائج کا انتظار کررہے ہیں۔
چین کے بلیو چپ سی ایس آئی 300 انڈیکس اور شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔
دریں اثنا، جاپان کے نکی حصص کی اوسط میں جمعہ کو دوسرے ہفتے میں گراوٹ ریکارڈ کی گئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے مقامی انتخابات سے قبل خطرے کے نقطہ نظر کا جائزہ لیا جس میں حکمراں جماعت اپنی اکثریت کھوسکتی ہے۔
دوپہر کے وقفے تک نکی تقریبا 1 فیصد گر کر 37,771.79 پر آگیا ، جس سے بینچ مارک انڈیکس ہفتے کے دوران 3 فیصد کی کمی کی راہ پر گامزن ہے۔
وسیع تر ٹوپیکس بھی ایک فیصد کمی کے ساتھ 2,609.83 پر بند ہوا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.07 فیصد اضافہ ہوا اور روپیہ 20 پیسے بڑھنے کے بعد 277 روپے 64 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم جمعرات کے روز 757.65 ملین سے کم ہو کر 695.54 ملین رہ گیا۔
تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 36.05 ارب روپے سے بڑھ کر 37.87 ارب روپے ہوگئی۔
فوجی فوڈز لمیٹڈ 57.56 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی۔ اس کے بعد کے الیکٹرک لمیٹڈ 41.40 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور سوئی سدرن گیس 38.04 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعہ کو 457 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 181 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 222 میں کمی جبکہ 54 میں استحکام رہا۔