انٹر بینک مارکیٹ میں پیر کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
کاروبار کے اختتام پر روپے کے مقابلے ڈالر 12 پیسے کے اضافے سے 277.64 روپے پر بند ہوا۔
گزشتہ ہفتے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 12 پیسے یا 0.04 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مقامی یونٹ 277.52 روپے پر بند ہوا جب کہ گزشتہ ہفتے یہ 277.64 روپے پر بند ہوا تھا۔
ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے بیل آؤٹ پروگرام کی منظوری اور اس کے بعد پہلی قسط کی وصولی کے بعد کرنسی مارکیٹ اب مستحکم دکھائی دے رہی ہے۔
بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا جس کی وجہ جمعہ کے روز امریکی ملازمتوں کے مضبوط اعداد و شمار اور مشرق وسطیٰ کے تنازع میں اضافہ تھا۔
امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ امریکی ملازمتوں کی ایک رپورٹ کے بعد ہوا ہے جس میں ستمبر میں چھ ماہ میں ملازمتوں میں سب سے بڑا اضافہ، بے روزگاری کی شرح میں کمی اور ٹھوس اجرت میں اضافہ دکھایا گیا ہے، یہ سب ایک لچکدار معیشت کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور مارکیٹوں کو فیڈرل ریزرو کی شرح میں کٹوتی کے لئے قیمتوں کو کم کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔
ملازمتوں کے اعداد وشمار کے بعد نومبر میں فیڈرل ریزرو کی جانب سے 50 بی پی ایس کی بجائے صرف 25 بی پی ایس کٹوتی کرنے کی مارکیٹ کی توقعات انتہائی حد تک پہنچ گئی ہیں۔ سی ایم ای کے فیڈ واچ ٹول کے مطابق، اب ان کی قیمت میں چوتھائی پوائنٹ کی کٹوتی کا امکان 98 فیصد ہے، جو ایک ہفتہ قبل 47 فیصد تھا، اور کوئی کٹوتی نہ ہونے کا 2 فیصد امکان ہے۔
بڑے ساتھیوں کے مقابلے میں ڈالر انڈیکس کی پیمائش مستحکم رہی ۔ جمعہ کے روز اس میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا اور یہ سات ہفتوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور اس ہفتے کے دوران اس میں 2 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا، جو دو سال میں سب سے زیادہ ہے۔