روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک اور روسی وزراء سے وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، نجکاری اور مواصلات عبدالعلیم خان نے کریملن (روس) میں ملاقات کی۔
ملاقات میں پاکستان اور روس کے وفود نے بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ کے معاہدے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جبکہ تاپی گیس، دوطرفہ تجارت، مواصلات، مجوزہ ریل ٹریک اور دیگر منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
روس کے نائب وزیر اعظم اوورچک نے نارتھ ساؤتھ انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کوریڈور میں پاکستان کی دلچسپی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے یوریشیا اور نارتھ ساؤتھ ممالک کو بہترین تجارتی راہداری بنانے میں مدد ملے گی۔
وفاقی وزیر علیم خان اور روسی نائب وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعاون میں اضافے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے حجم اور پاکستان، ایران، آذربائیجان اور روس کے مجوزہ تجارتی روٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
روس کے نائب وزیراعظم نے ماسکو میں 3 روزہ بزنس اینڈ ٹریڈ انوسٹمنٹ فورم کے انعقاد کا خیر مقدم کیا اور پاکستان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
انہوں نے اسے ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر علیم خان کی قیادت میں پاکستان کی 70 بڑی کمپنیوں نے دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لئے اس فورم میں شرکت کی ہے اور اس سلسلے میں ایک سنگ میل قرار دیا ہے۔
علیم خان نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانا چاہتا ہے اور روس کے کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کرے گا کہ وہ آگے آئیں اور پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔
انہوں نے کہا کہ ان کا تین روزہ دورہ ہر لحاظ سے مفید رہا ہے جبکہ خاص طور پر ماسکو چیمبر آف کامرس اور تاجر برادری سے ملاقاتوں سے حوصلہ افزا نتائج متوقع ہیں۔
انہوں نے روس کے نائب وزیر اعظم اور وزراء کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی اس طرح کے فورمز منعقد ہوتے رہیں گے تاکہ دونوں اطراف کی کاروباری برادری کا اعتماد بڑھ سکے۔
اس موقع پر روس میں پاکستان کے سفیر خالد جمالی کے علاوہ روسی وزیر ٹرانسپورٹ رومن اسٹاروویت اور نائب وزیر صنعت و تجارت الیکسی گروزدیو بھی موجود تھے جنہوں نے وفاقی وزیر علیم خان کو اپنے محکموں کے کردار سے آگاہ کیا۔
دریں اثنا ماسکو میں تین روزہ پاک روس ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فورم کے اختتامی روز علیم خان نے روسی کاروباری تنظیموں اور اداروں کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں جس میں انہوں نے ماسکو چیمبر آف کامرس اور روسی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آئندہ پانچ سالوں میں روس کو اپنی برآمدات 4.16 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دوطرفہ تجارت بڑھانے کے لیے روسی تاجر برادری کی سفارشات کو اہمیت دیں گے کیونکہ پاکستان کا بنیادی مقصد برآمدات میں اضافہ کرنا ہے جس کے لیے نئے لائحہ عمل کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
علیم خان نے کہا کہ ٹیکسٹائل، سرجیکل آلات، فوڈ، زراعت اور چمڑے کی مصنوعات پاکستان کے لیے اہم شعبے ہیں، ہم دونوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ہمیں مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی۔
علیم خان نے کہا کہ ان کا دورہ روس بہت مفید اور کامیاب رہا ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024