نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2024 آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

حکومت آج (پیر کو)قومی اسمبلی میں نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2024 منظور کرانے کیلئے پیش کرے گی۔ نمائندے کے پاس موجود بل...
02 ستمبر 2024

حکومت آج (پیر)قومی اسمبلی میں نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2024 منظور کرانے کیلئے پیش کرے گی۔

نمائندے کے پاس موجود بل کی کاپی کے مطابق اس مجوزہ قانون کے تحت نجکاری اپیلٹ ٹریبونل تشکیل دیا جائے گا۔ اس مقصد کے لئے نجکاری کمیشن ایکٹ 2000 میں ترمیم کی جائے گی۔

بل کی شق نمبر 2(2) کے مطابق اپیلٹ ٹریبونل کو اس ایکٹ کے تحت سول اور فوجداری معاملوں کی سماعت اور فیصلہ کرنے کے لیے وہی اختیارات حاصل ہیں جو سول کورٹ کو حاصل ہیں۔

ٹربیونل کو یہ اختیارات حاصل ہیں؛ (الف) کسی شخص کو طلب کرنا اور اس کی حاضری کو نافذ کرنا اور اس کے حلف کی جانچ پڑتال کرنا، (ب) دستاویزات اور مادی اشیاء کی دریافت اور پیشی کی ضرورت، (ج) حلف نامے پر ثبوت حاصل کرنا، (د) گواہوں اور دستاویزات کی جانچ پڑتال کے لئے کمیشن جاری کرنا۔

اپیلٹ ٹریبونل ایک چیئرپرسن، ایک ٹیکنیکل ممبر اور ایک جوڈیشل ممبر پر مشتمل ہوگا۔ سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کو ٹریبونل کا چیئرپرسن مقرر کیا جائے گا۔

ٹربیونل کے چیئرمین اور ممبران کے عہدے کی مدت 3 سال ہوگی۔ ٹریبونل کے ارکان کی عمر 65 سال سے زیادہ نہیں ہوگی۔ ٹریبونل کے کام کا مقصد نجکاری کے عمل کو منصفانہ اور شفاف طریقے سے مکمل کرنا ہے۔

بل کی شق نمبر 3 میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ کسی بھی شخص کو اگر اپیلیٹ ٹریبونل کے آرڈرسے شکایت ہو تو وہ 60 دنوں کے اندر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکتا ہے

ٹربیونل کو سول کورٹ کا خصوصی اختیار حاصل ہوگا۔ ایکٹ میں ترامیم سے نجکاری سے متعلق تنازعات کے بروقت حل کو یقینی بنایا جاسکے گا، اس طرح نجکاری کے لین دین کو تیزی سے بند کرنے اور ایکٹ میں بیان کردہ مینڈیٹ کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments