حکومت نے گلگت بلتستان میں بین الاقوامی معیار کے مطابق قیمتی پتھروں کی کان کنی، کٹنگ اور ویلیو ایڈیشن کے لیے ایک پائلٹ پراجیکٹ کی مائننگ کی تیاری کرلی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں قیمتی پتھروں کی کان کنی، کٹائی اور ویلیو ایڈیشن کے لیے بین الاقوامی معیار کے مطابق پائلٹ پراجیکٹ شروع کرے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قیمتی پتھروں کی صنعت کی ترقی اور اس شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس کو ملک میں قیمتی پتھروں کی صلاحیت، کان کنی اور برآمدات کے موجودہ طریقوں سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر میں قیمتی پتھروں کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ان علاقوں میں کان کنی کے لیے روایتی طریقے اپنائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے قیمتی پتھر ضائع ہورہے ہیں اور دیگر ممالک میں ویلیو ایڈیشن کے بعد خام مال زیادہ تر اسمگل کرکے پوری دنیا کو برآمد کیا جاتا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وسیع ذخائر ہونے کے باوجود پاکستان سے قیمتی پتھروں کی برآمد چند ملین ڈالر ہے۔ وزیراعظم کو قیمتی پتھروں کی صنعت اور اس شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں جن میں سے ایک جی بی میں قیمتی پتھروں کے حوالے سے کلسٹر بنانے کی تجویز تھی۔
وزیراعظم نے وفاقی وزیر نجکاری کو تجاویز پر عملدرآمد کی ذمہ داری سونپی اور انہیں ایک ہفتے کے اندر جی بی میں پائلٹ پروجیکٹ کا منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے قیمتی پتھروں کی صنعت کی ترقی اور اس شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے نجکاری عبدالعلیم خان کو اس شعبے میں اصلاحات پر عملدرآمد کی ذمہ داری سونپی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت بین الاقوامی معیار کے مطابق قیمتی پتھروں کی کان کنی، کٹائی اور ویلیو ایڈیشن کے لئے جی بی میں پائلٹ پروجیکٹ شروع کرے گی۔
اس سلسلے میں وفاقی حکومت جی بی حکومت کو مکمل مالی معاونت فراہم کرے گی۔
انہوں نے ہدایت کی کہ ایک ماہ میں بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید لائحہ عمل تیار کرکے اس پر عمل درآمد کیلئے اقدامات کئے جائیں۔
قیمتی پتھروں کی صنعت اور اس شعبے کی اصلاحات کے حوالے سے عملی اقدامات اور نتائج پیش کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ قیمتی پتھروں کی اسمگلنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قیمتی پتھروں کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت پاکستان میں قیمتی پتھروں کی کان کنی کے لیے 178 بڑے لائسنس دیے جاچکے ہیں جب کہ 18 اقسام کے قیمتی پتھر ملے ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کی 80 فیصد قیمتی پتھر کی برآمدات خام مال پر مبنی ہیں اور قیمتی پتھروں کی صنعت کی ترقی سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
وزیراعظم نے جدید کان کنی، کٹنگ، پالش اور قیمتی پتھروں کی ویلیو ایڈیشن کے حوالے سے پاکستانی افرادی قوت کی پیشہ ورانہ تربیت کے لئے جامع لائحہ عمل پر عمل درآمد کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء جام کمال خان، خالد مقبول صدیقی، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، رانا تنویر حسین، ڈاکٹر مصدق ملک، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور چیف سیکرٹریز جی بی، آزاد جموں و کشمیر اور خیبر پختونخوا اور متعلقہ سینئر حکام نے شرکت کی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024