وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو جدید بنانے اور عالمی برانڈز کے ساتھ مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ”اوڑان پاکستان“ ایجنڈے کے تحت ملک کی برآمدات کو بڑھاتے ہوئے قائدانہ کردار ادا کیا جاسکے۔

وزیر اعظم کی کمیٹی برائے ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن سکیم (ای ایف ایس) کے تیسرے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری 2029 تک حکومت کے 60 ارب ڈالر کے برآمدی ہدف کے حصول میں مرکزی کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈیوں میں پاکستان کی موجودگی بڑھانے کے لئے ویلیو ایڈیشن اور عالمی سطح پر مسابقتی ویلیو چینز کی ترقی ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ گارمنٹس اور ملبوسات کی صنعت ہماری برآمدی معیشت کا مستقبل ہے۔ “جدت طرازی، ڈیزائن اور کوالٹی کنٹرول میں سرمایہ کاری کے بغیر، ہم بین الاقوامی برانڈز کی طرف سے مقرر کردہ معیارات سے مطابقت کی توقع نہیں کر سکتے ہیں. ہمارے کاروباروں کو آگے بڑھنے والا نقطہ نظر اپنانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ اوران پاکستان فریم ورک میں برآمدات میں اضافے کے لیے آٹھ ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں زراعت، صنعت، خدمات، آئی ٹی، کان کنی، افرادی قوت، بلیو اکانومی اور تخلیقی صنعتیں شامل ہیں۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکسٹائل پاکستان کی صنعتی صلاحیت کا مرکز ہے اور اسے اعلیٰ قدر کے شعبوں کی طرف موڑنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے چین، ویتنام اور ملائیشیا کی مثالوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا، “ہمیں مسابقتی برآمدی ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لئے کلسٹر پر مبنی ترقیاتی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ ہمارے ٹیکسٹائل کلسٹرز کو بنیادی مینوفیکچرنگ سے آگے بڑھنا ہوگا اور برانڈنگ، سپلائی چین انضمام اور پائیداری پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔

ٹیکس امتیاز ی سلوک اور ریگولیٹری رکاوٹوں پر صنعت کے خدشات کا جواب دیتے ہوئے احسن اقبال نے یقین دلایا کہ حکومت رکاوٹوں کو دور کرنے اور برآمد کنندگان کو سہولت فراہم کرنے کے لئے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار دوست ماحول ہمارا عزم ہے اور ہم پاکستان کو عالمی سطح پر قابل اعتماد تجارتی شراکت دار بنانے کے لیے ہر ضروری قدم اٹھائیں گے۔

وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ برآمدات پر مبنی ترقی پاکستان کی اقتصادی خودمختاری اور طویل مدتی لچک کی کلید ہے۔

انہوں نے مزید کہا، “ہمارا معاشی مستقبل اس بات پر منحصر ہے کہ ہم خام مال برآمد کنندگان سے ویلیو ایڈڈ پروڈیوسرز میں کتنی تیزی سے منتقل ہو سکتے ہیں۔

اجلاس میں وزیر تجارت جام کمال خان، وزارت تجارت، ایف بی آر کے سینئر حکام اور معروف ٹیکسٹائل برآمد کنندگان سمیت تاجر برادری کے 60 سے زائد نمائندگان نے بھی شرکت کی۔

Comments

200 حروف