پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ملک میں خوشخبریوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، جبکہ آئی ایم ایف کو خط لکھنے والے شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔

ڈی جی پی آر میں ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کے لیے ایک اور بڑی خوشخبری جلد وزیراعظم خود دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی ریلیف کے اقدامات سے نام نہاد یوٹیوبرز اور ”فساد پارٹی“ پریشان ہے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گنداپور کی بطور وزیراعلیٰ پوزیشن خطرے میں ہے، یہاں تک کہ ان کی اپنی جماعت کے ارکان بھی انہیں کرپٹ قرار دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا، ’خیبرپختونخوا میں کرپشن کی کہانیاں عام ہو چکی ہیں، لیکن نام نہاد یوٹیوبرز اور میڈیا خاموش ہیں۔ وہاں نہ کوئی انفراسٹرکچر بنا، نہ دوائیاں فراہم کی گئیں، جبکہ چترال میں جنگلات کی کٹائی سے 8.66 ارب روپے کا قومی نقصان ہوا۔ ٹائیگر فورس میں اربوں روپے بانٹے گئے۔‘

انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں رمضان ریلیف بازاروں کے ذریعے عوام کے 1.11 ارب روپے بچائے گئے۔ تھیٹرز کی اصلاح کی کوششوں کو مالکان کی بلیک میلنگ اور عدالتی دھمکیوں کا سامنا ہے، مگر وزیراعلیٰ مریم نواز کی منظوری کے بعد تھیٹرز میں بہتری کے لیے نئی حکمت عملی متعارف کروائی جائے گی۔

پانی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسے جلسوں کے بجائے مذاکرات سے حل کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ عیدالفطر کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے، جس سے عوام کو گرمیوں میں بڑا ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریلیف بڑی مشکلات کے بعد حاصل ہوا کیونکہ آئی ایم ایف کو منانا آسان نہیں تھا۔ پنجاب حکومت نے بجلی کے بلوں میں بے تحاشا اضافے کو روکنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ شہباز شریف نے ملکی معیشت کو مستحکم کیا اور پاکستان کو سری لنکا جیسے حالات سے بچایا۔ رمضان میں پنجاب حکومت نے عوام کو بڑا ریلیف فراہم کیا، جس کے تحت رمضان بازاروں سے 3.57 ارب روپے کی خریداری ہوئی، جبکہ 30 ملین روپے کی 28,000 گھریلو اشیاء کی مفت ہوم ڈیلیوری کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ اگست تک 13 نئے سہولت بازار قائم کیے جائیں گے، اور موجودہ بازاروں کو 69 کروڑ روپے کی لاگت سے سولر انرجی پر منتقل کیا جائے گا۔ ”سہولت آن دی گو“ پروگرام بھی 14 مقامات پر شروع کیا جائے گا۔

ٹرانسپورٹ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ زائد کرایہ وصول کرنے پر 22 لاکھ روپے کے جرمانے کیے گئے اور 11 لاکھ روپے مسافروں کو واپس کیے گئے۔ دواؤں کی فراہمی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اب تمام ادویات مارکیٹ میں عوامی نمائش پر ہوں گی اور وزیراعلیٰ نے اس حوالے سے شکایات سننے کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کیا ہے۔

عید کے دوران صفائی مہم کے لیے پنجاب حکومت نے ایک ارب روپے کی لاگت سے ایک لاکھ افراد کو روزگار فراہم کیا۔

عظمیٰ بخاری نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کو دیے گئے 600 ارب روپے برائے امن و امان کا حساب دے۔ انہوں نے زور دیا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت رقوم کی تقسیم سے پہلے فنڈز کے اخراجات کا آڈٹ ہونا چاہیے۔

انہوں نے یوٹیوبرز اور میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خیبرپختونخوا کی کرپشن پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے آخر میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومتوں میں ہمیشہ صوبے اور ملک ترقی کرتے ہیں، اور یہ روایت آئندہ بھی برقرار رہے گی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف