میانمار میں 7.7 شدت کے زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 1600 سے تجاوز کر گئی جبکہ 3400 افراد زخمی ہوئے۔ اقوام متحدہ کے مطابق تباہ شدہ بنیادی ڈھانچہ امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ بن رہا ہے۔
زلزلے سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں امداد کی قلت ہے۔ شہر ساگائنگ کے ایک رہائشی ہان زین نے بتایا کہ یہاں مکمل تباہی نظر آ رہی ہے، کئی عمارتیں زمین بوس ہو گئی ہیں، بجلی معطل ہے اور پینے کے پانی کی قلت ہے۔
ملک کے دوسرے بڑے شہر منڈالے میں بھی متعدد عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں اور ریسکیو ٹیموں کو بھاری مشینری کی کمی کا سامنا ہے۔ ایک مقامی ریسکیو اہلکار کے مطابق ابھی بھی کئی افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
بین الاقوامی امداد میں بھارت، چین، تھائی لینڈ، ملائیشیا، سنگاپور اور روس شامل ہیں۔ بھارتی فوج منڈالے میں فیلڈ اسپتال قائم کر رہی ہے جبکہ بھارتی بحریہ کے دو جہاز امدادی سامان لے کر یانگون روانہ ہو چکے ہیں۔ چین کی امدادی ٹیمیں بھی متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہیں، جبکہ سنگاپور سے 78 رکنی ٹیم ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔
Comments