پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا کہ ناروے کی سیاسی جماعت ’پارٹیئت سینٹرم‘ سے منسلک ایک گروپ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا، ’’پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو ناروے کی سیاسی جماعت ’پارٹیئت سینٹرم‘ سے وابستہ پاکستان ورلڈ الائنس (پی ڈبلیو اے) کے اراکین کی جانب سے نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ نامزدگی عمران خان کی امن، جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے لیے 28 سالہ جدوجہد کا اعتراف ہے اور ایک عظیم رہنما کے طور پر ان کی خدمات کا اعتراف ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں پی ڈبلیو اے کے ایک رکن کو اعلان کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’’ہم خوشی کے ساتھ اعلان کرتے ہیں کہ پارٹیت سینٹرم کی جانب سے ایک ایسے فرد کے تعاون سے، جو نوبل امن انعام کے لیے کسی کو نامزد کرنے کا حق رکھتا ہے، پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو انسانی حقوق اور جمہوریت کے لیے ان کی خدمات پر نامزد کیا گیا ہے۔ ہم ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔‘‘

یہ امر قابل ذکر ہے کہ محض نامزدگی کا اعلان یہ ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں کہ عمران خان نوبل انعام جیتنے کے مضبوط امیدوار ہیں۔

نوبل پرائز کی ویب سائٹ کے مطابق، نوبل فاؤنڈیشن کے قوانین کے تحت نامزدگیوں سے متعلق معلومات 50 سال تک خفیہ رکھی جاتی ہیں۔ اس میں نامزد افراد، نامزد کنندگان اور انعام سے متعلق تحقیقات بھی شامل ہیں۔

ویب سائٹ کے مطابق، کوئی بھی فرد یا تنظیم کسی اہل نامزد کنندہ کے ذریعے نامزد ہو سکتی ہے، تاہم نامزدگیوں کو پہلے سے جانچا نہیں جاتا۔ ناروے کی نوبل کمیٹی کا کام صرف تمام نامزدگیوں میں سے بہترین امیدوار کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔

نوبل انعامات کا اعلان 7 سے 14 اکتوبر کے درمیان کیا جائے گا۔ نوبل انعامات طبیعیات، کیمیا، طب، معاشیات، ادب اور امن کے شعبوں میں نمایاں کارکردگی پر دیے جاتے ہیں۔

رواں سال نوبل امن انعام کے لیے 338 امیدوار نامزد کیے گئے ہیں، جن میں 244 افراد اور 94 تنظیمیں شامل ہیں۔ 2016 میں سب سے زیادہ 376 امیدوار نامزد کیے گئے تھے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف