وزیراعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی جس میں کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا۔
معاون خصوصی نے سیکرٹری جنرل کو سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے پاکستان کی ترجیحات سے آگاہ کیا اور امن و سلامتی، ترقی اور موسمیاتی تبدیلی سمیت عالمی چیلنجز سے نمٹنے میں اقوام متحدہ کے مرکزی کردار کے لئے اپنے ملک کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں بشمول اقوام متحدہ کے قیام امن کی کوششوں کی پاسداری کے لئے پاکستان کے دیرینہ عزم کو اجاگر کیا۔
طارق فاطمی نے اس امید کا اظہار کیا کہ مستقبل کے لیے معاہدہ، جسے عالمی رہنماؤں نے گزشتہ ستمبر میں منظور کیا تھا، پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جائے گا، جس سے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) اور آب و ہوا کے اہداف پر عمل درآمد کے لیے ترقی پذیر ممالک کی مالی ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔
معاون خصوصی نے جموں و کشمیر پر بھارت کے مسلسل قبضے اور کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے سے انکار پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارتی اقدامات بین الاقوامی قانون کی مکمل خلاف ورزی ہیں اور انہوں نے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ حل نکالنے پر زور دیا۔
طارق فاطمی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل سے مطالبہ کرے کہ وہ بے سہارا فلسطینیوں کے خلاف تشدد اور دہشت گردی کی اپنی وحشیانہ مہم بند کرے اور فلسطینیوں کو ان کے وطن سے بے دخل کرنے کی تجاویز کی سختی سے مخالفت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ کی توجہ افغانستان سے سرحد پار دہشت گردی کی طرف بھی مبذول کرائی اور اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی حمایت کا مطالبہ کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی فعال شمولیت اور اقوام متحدہ کے قیام امن میں پاکستان کے کردار پر معاون خصوصی کا شکریہ ادا کیا۔
پاکستان دنیا بھر میں ہاٹ اسپاٹس پر اقوام متحدہ کے امن آپریشنز میں سب سے زیادہ فوجی بھیجنے والے ممالک میں شامل ہے۔
Comments