پاکستان کے آٹو سیکٹر کے لیے ایک اہم سنگ میل کے طور پر ہونڈا موٹر کمپنی کے ماتحت ادارے ہونڈا اٹلس کارز (پاکستان) لمیٹڈ نے باضابطہ طور پر مکمل بلٹ یونٹس (سی بی یوز) کی برآمد شروع کر دی ہے۔
وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے ہفتے کو جاری بیان کے مطابق ہونڈا سٹی کی 40 گاڑیوں پر مشتمل پہلی کھیپ جاپان کو برآمد کی گئی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر خان نے ہونڈا اٹلس کی برآمدی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہونڈا اٹلس کی محنت اور لگن قابل ستائش ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آٹو سیکٹر عالمی سطح پر ابھرنے کے لیے تیار ہے، یہ ترقی وزیراعظم شہباز شریف کے ایکسپورٹ پر مبنی صنعتی نمو کے حصول کے وژن کے عین مطابق ہے۔
ملک کے آٹو سیکٹر میں زیادہ تر ٹویوٹا کی انڈس موٹرز، ہونڈا اٹلس اور پاک سوزوکی کا غلبہ ہے جو درآمد شدہ پرزوں پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں اور عام طور پر اسمبلی میں شامل ہوتے ہیں۔
تاہم، حالیہ برسوں میں کمپنیوں نے پاکستان کو ایک برآمدی مرکز کے طور پر قائم کرنے کے لئے اقدامات کیے ہیں.
گزشتہ سال جولائی میں پاکستان میں ٹویوٹا برانڈ کی گاڑیاں اسمبلر/مینوفیکچرر انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ (آئی ایم سی) نے ٹویوٹا سے وابستہ دیگر کمپنیوں کو کچھ گاڑیوں کی برآمد کا آغاز کیا تھا۔
ان پیشرفتوں کے باوجود، پاکستان کا آٹو سیکٹر مختلف چیلنجوں میں گھرا ہوا ہے جن میں اعلی پیداواری لاگت، سپلائی چین کے مسائل اور غیر مستحکم شرح تبادلہ شامل ہیں۔
دریں اثناء ہارون اختر خان نے ہفتہ کے روز اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت موافق پالیسیوں کے ذریعے آٹو سیکٹر کی مدد کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
مقامی مینوفیکچررز کو عالمی منڈیوں کی تلاش کی ترغیب دیتے ہوئے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ برآمدات میں اضافے سے صنعتی ترقی کو فروغ ملے گا۔
Comments