سردار اختر مینگل نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ مستونگ میں پارٹی کی ریلی کے قریب ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں وہ اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی-ایم) کے دیگر کارکن محفوظ رہے۔

اس سے قبل ایک خودکش بمبار نے بی این پی (ایم) کے احتجاج کے قریب اس وقت خود کو دھماکے سے اڑا لیا جب سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے روکا۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

بی این پی رہنما نے ایکس پر لکھا ہے کہ ’’ہمارے احتجاج کو ایک بار پھر ناکام بنانے کی ناکام کوشش کی گئی۔ الحمدللہ میں پارٹی کے تمام کارکنوں کے ساتھ محفوظ ہوں۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سردار اختر مینگل سمیت احتجاج کے تمام شرکا محفوظ ہیں اور انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

سردار اختر مینگل نے جمعہ کے روز بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے رہنماؤں کی غیر قانونی حراست کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان کیا تھا۔

انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ماہ رنگ بلوچ اور دیگر مظاہرین جمعے کے روز بلوچستان یونیورسٹی کے باہر دھرنا دے رہے تھے اور اپنے حمایتی گروپ کے ارکان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے،انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان لوگوں کو مبینہ طور پر سیکیورٹی اداروں نے حراست میں لے رکھا ہے۔

ایک سینئر پولیس عہدیدار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ان ملزمان کو 17 دیگر مظاہرین کے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے جن میں 10 مرد اور 7 خواتین بھی شامل ہیں۔

Comments

200 حروف