صارفین کو اپریل 2025 کے بجلی بلوں میں فی یونٹ 4 روپے تک ریلیف ملنے کی توقع ہے کیونکہ ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی (ٹی ڈی ایس) میں 1.71 روپے فی یونٹ اضافہ کیا جا رہا ہے۔ یہ اضافہ لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام صارفین کے لیے موجودہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی (اپریل-جون 2025) کے لیے ہوگا۔ یہ ڈسکوز اور کے-الیکٹرک کے صارفین پر لاگو ہوگا۔
اس حوالے سے، پاور ڈویژن نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو ایک درخواست جمع کرائی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے 26 مارچ کے اجلاس میں ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی (ٹی ڈی ایس) میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
نیپرا 4 اپریل 2025 کو عوامی سماعت کرے گا، جس میں حکومت کے اس منصوبے کا جائزہ لیا جائے گا اور اسے منظور کیا جائے گا، تاکہ صارفین پر 1.71 روپے فی کلو واٹ آور کا اثر منتقل کیا جا سکے۔
ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی (ٹی ڈی ایس) میں اضافہ اس مفروضے پر مبنی ہے کہ پٹرولیم لیوی سے 160 ارب روپے کی آمدنی حاصل ہوگی جو پٹرولیم مصنوعات پر فی لٹر 10 روپے اضافی لیوی کی بنیاد پر ہے ۔ 15 مارچ 2025 کو وزیرِاعظم آفس نے اعلان کیا تھا کہ عوام پر اضافی 10 روپے فی لٹر پٹرولیم لیوی کا بوجھ منتقل نہیں کیا جائے گا۔
اضافی 10 روپے فی لٹر پٹرولیم لیوی اس مفروضے کے تحت عائد کی گئی تھی کہ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے استعمال کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق، اوگرا نے اس لیوی سے سہ ماہی کے دوران ماہانہ 40 ارب روپے کی وصولی کا تخمینہ لگایا ہے، جس کے نتیجے میں سالانہ اثر 160 ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔ تاہم، ایک اور ذریعے نے اشارہ دیا کہ مجموعی وصولی 58 ارب روپے تک ہو سکتی ہے، جس میں 40 ارب روپے اپریل سے جون تک اور 18 ارب روپے مارچ 2025 کے پہلے 15 دنوں کے شامل ہیں۔
چوتھی سہ ماہی میں ٹیرف میں 1.71 روپے فی یونٹ کمی، رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے لیے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) میں 2 روپے فی یونٹ کمی کے علاوہ ہوگی۔ایک سرکاری عہدیدار نے وضاحت کی کہ صارفین کو اپریل میں 2 روپے فی یونٹ ایف سی اے ریلیف سے محروم ہونا پڑے گا، لیکن انہیں 1.71 روپے فی کلو واٹ آور کی کمی سے فائدہ ہوگا، جس کا مطلب ہے کہ اپریل میں مجموعی طور پر تقریباً 4 روپے فی یونٹ کا ٹیرف ریلیف ملے گا۔“
مزید برآں، آئندہ ماہ بجلی کے ٹیرف میں مزید 8 روپے فی یونٹ تک کمی کی توقع ہے، جو کہ نیپرا کی جانب سے آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی باضابطہ منظوری سے مشروط ہے۔
پاور ڈویژن کے اسپیشل سیکرٹری ارشد مہمند نے کہا کہ ٹیرف میں کمی کا حتمی تعین ابھی باقی ہے۔ اس معاملے پر ڈپٹی وزیراعظم /وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی کام کر رہی ہے، جو کہ پاور منسٹر سردار اویس خان لغاری کی قیادت میں انرجی ٹاسک فورس کے ساتھ تعاون کررہی ہے۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ 8 سے 10 روپے فی یونٹ ممکنہ کمی پر مذاکرات جاری ہیں۔ اس ممکنہ کمی کا بڑا حصہ آزاد پاور پروڈیوسرز اور گیس پاور پلانٹس کے ساتھ نظرثانی شدہ یا ختم شدہ معاہدوں سے حاصل ہونے والی تقریباً 4 کھرب روپے کی بچت سے آئے گا۔
پاور ڈویژن کے مطابق، نیپرا کی 11 اور 13 جولائی 2024 کی فیصلوں میں مالی سال 2024-25 کے لیے قومی اوسط بجلی نرخ 35.50 روپے فی یونٹ مقرر کیا گیا تھا۔ تاہم، حکومت نے اکتوبر 2024 سے 32.99 روپے فی یونٹ کا قومی اوسط ٹیرف نافذ کیا، جس کا فرق ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی کے ذریعے پورا کیا گیا۔حکومت نے کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے بھی ٹی ڈی ایس کو شامل کر کے یکساں صارف ٹیرف برقرار رکھا ہے۔
حکومت نے صارفین کے بجلی نرخ کم کرنے اور طلب میں اضافے کے لیے اپریل تا جون 2025 کی مدت کے دوران ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈسکوز اور کےالیکٹرک کے تمام صارفین (سوائے لائف لائن گھریلو صارفین کے) کے لیے اضافی ٹی ڈی ایس 1.71 روپے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے۔
یہ معاملہ 26 مارچ 2025 کو کابینہ نے منظور کیا اور نیپرا کو ایکٹ کے سیکشن 31 کے تحت غور و منظوری کے لیے بھیجا جائے گا۔ نیپرا کی منظوری کے بعد، فیڈرل حکومت ٹی ڈی ایس میں اس کمی کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments