پاکستان

آئی ایم ایف نے حکومت کو بجلی کے نرخوں میں کمی کی اجازت دیدی

  • یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر عائد کردہ لیوی سے حاصل ہونے والی آمدنی کے ذریعے فراہم کیا جائیگا۔
شائع March 28, 2025

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت کو پاکستان میں تمام صارفین کے لیے بجلی کے نرخ میں فی کلو واٹ گھنٹہ 1 روپے کی کمی کی اجازت دے دی ہے۔ یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس (سی پی پیز) پر عائد کردہ لیوی سے حاصل ہونے والی آمدنی کے ذریعے فراہم کیا جائیگا۔

یہ بات آئی ایم ایف کے پاکستان میں مقیم نمائندے ماہر بینچی نے جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ یہ بیان 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی (ای ایف ایف) پروگرام کے پہلے جائزے پر عملے کی سطح کے معاہدے (ایس ایل اے) اور 1.3 ارب ڈالر کے نئے ریزیلینس اینڈ سسٹینبیلٹی فیسیلٹی (آر ایس ایف) انتظامات کے بعد دیا گیا۔

ماہر بینچی نے کہا کہ ای ایف ایف پروگرام پہلے ہی کچھ واضح سبسڈیز فراہم کرتا ہے، جن میں ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی (ٹی ڈی ایس) اور سی پی پیز سے حاصل ہونے والی لیوی کی آمدنی شامل ہے۔ یہ براہ راست موجودہ سبسڈی میں شامل ہو جائے گی اور قریبی مدت میں بجلی کے نرخوں میں تقریباً ایک روپے فی کلو واٹ گھنٹہ کمی لائی جا سکے گی۔ یہ رعایت ملک بھر کے تمام صارفین پر لاگو ہو گی۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت بجلی صارفین کے لیے 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کے ریلیف پیکیج کو حتمی شکل دینے کے عمل میں ہے، تاہم اس پیکیج کا نفاذ آئی ایم ایف کی منظوری سے مشروط ہوگا۔ ذرائع کے مطابق یہ پیکیج آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کر دیا گیا ہے، تاہم اس پر حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے۔

عملے کی سطح کے معاہدے کے بعد جاری کردہ بیان میں آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستانی حکام کی جانب سے بجلی اور گیس کے نرخوں میں بروقت ایڈجسٹمنٹ اور اصلاحات کے ابتدائی اثرات نے توانائی کے شعبے کے گردشی قرضے میں کمی لانے میں مدد دی ہے، اور اس پر کام جاری رکھنا ضروری ہے۔

لاگت میں کمی سے متعلق اصلاحات کو تیز کرنا ضروری ہے، جن میں تقسیم کاری کی استعداد کار میں بہتری، کیپٹیو پاور کو قومی گرڈ میں ضم کرنا، ترسیلی نظام کو بہتر بنانا، غیر مؤثر پیداواری کمپنیوں کی نجکاری، اور قابل تجدید توانائی کے استعمال کو فروغ دینا شامل ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف