پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کو زبردست تیزی کے بعد جمعرات کو کاروباری سرگرمیاں ماند پڑگئیں جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس معمولی تیزی پر بند ہوا۔

کم حجم کے درمیان کمزور تجارتی سرگرمی برقرار رہی۔کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 34.43 پوائنٹس یا 0.03 فیصد اضافے سے 117,806.74 پوائنٹس پر بند ہوا۔

آٹوموبائل اسمبلرز، بجلی کی پیداوار اور تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ حبکو، پی ایس او، پی او ایل، ایم سی بی، ایم ای بی ایل اور یو بی ایل سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاکس میں مثبت رجحان رہا۔

یاد رہے کہ بدھ کو پی ایس ایکس میں تیزی کا رجحان غالب رہا جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس تقریباً 1140 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند ہوا۔

بین الاقوامی سطح پر جمعرات کو ایشائی مارکیٹیں وال اسٹریٹ کے ساتھ مندی کا شکار رہیں، جبکہ ڈالر تین ہفتوں کی بلند ترین سطح کے قریب رہا۔ یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام آٹو درآمدات پر نئے ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا، جس سے عالمی تجارتی جنگ میں شدت آنے اور مہنگائی بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

جاپان کا نکی انڈیکس 1.2فیصد نیچے آگیا جس کی بڑی وجہ آٹو میکرز کے بھاری نقصان تھے، تاہم ٹیرف سے متعلق خدشات میں کمی کے بعد ایشیائی اسٹاکس میں بہتری دیکھی گئی جبکہ ڈالر میں بھی بہتری آئی۔ ٹويوٹا موٹر کے شیئرز 3.4 فیصد گرگئے جبکہ مزدا موٹر اور سبارو کے حصص تقریباً 6 فیصد تک نیچے چلے گئے۔

جنوبی کوریا کا کوسپی انڈیکس 0.7 فیصد گرگیا۔ جاپانی اور جنوبی کورین آٹو میکرز کا امریکی مارکیٹ میں بڑا حصہ ہے جس کی وجہ سے انہیں نئے ٹیرف کے خدشات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

چینی الیکٹرک وہیکل (ای وی) میکرز کے شیئرز بھی گراوٹ کا شکار رہے، جہاں نیو کے شیئرز 2.8 فیصد اور ایکس پینگ کے 1.1 فیصد کم ہوگئے۔چین کا بلیو چپ انڈیکس اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس بھی 0.3 فیصد نیچے آگئے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے بدھ کو آٹوموٹو درآمدات پر 25 فیصد محصولات عائد کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا جو 2 اپریل سے نافذ العمل ہوں گے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ تمام ممالک پر عائد کیے جانے والے جوابی ٹیرف نسبتاً نرم ہوں گے۔

چین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک کی فروخت کا معاہدہ مکمل کرنے کے لیے بیجنگ کو کچھ ٹیرف میں نرمی دی جا سکتی ہے۔

نیسڈیک فیوچرز ایشیائی مارکیٹ میں 0.2 فیصد جبکہ ایس اینڈ پی 500 فیوچرز 0.1 فیصد گرگئے۔وال اسٹریٹ پہلے ہی اس ممکنہ اقدام کی توقع میں نمایاں مندی پر بند ہوا تھا، جہاں ٹیکنالوجی سے بھرپور نیسڈیک انڈیکس بدھ کے روز 2 فیصد سے زائد گر گیا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ سیشن کے 356.73 ملین سے کم ہو کر 329.99 ملین رہ گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 37.49 ارب روپے سے کم ہو کر 19.78 ارب روپے رہ گئی۔

سنرجیکو پاکستان 45.5 ملین حصص کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ اس کے بعد عارف حبیب کارپوریشن 20.57 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 16.23 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعرات کو 447 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 169 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 216 میں کمی جبکہ 62 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف