حکومت کا سمیڈا کی تنظیم نو کا فیصلہ
حکومت نے اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا ہے جس میں پانچ سالہ اہداف اور پائیدار فنڈنگ میکانزم سمیت ایک قابل عمل تنظیمی ماڈل تیار کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے تاکہ ادارے کی کارکردگی اور ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔
یہ فیصلہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کے شرکاء نے سمیڈا کی تنظیم نو پر تبادلہ خیال کیا جس میں نجی شعبے کے کردار کو بڑھانے اور پاکستان میں مجموعی کاروباری ماحول کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اجلاس میں سمیڈا کے امور میں سرکاری مداخلت کم سے کم کرنے پر زور دیا گیا، تاکہ نجی شعبے کو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (ایس ایم ایز) کی ترقی میں زیادہ فعال اور خودمختار کردار ادا کرنے کا موقع ملے۔ اس حوالے سے ایک بنیادی اتفاقِ رائے بھی ہوا کہ نجی شعبے کی شراکت کو مزید مؤثر بنایا جائے گا۔
شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ حکومت کے کنٹرول کو کم کرنا ضروری ہے، جبکہ سمیڈا کے لیے ایک پائیدار معاونت کا نظام قائم کیا جائے تاکہ اس کی طویل مدتی بقا یقینی بنائی جاسکے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک مشاورت پر بھی بات چیت ہوئی، خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی مالی مشکلات کے حل کے حوالے سے۔ ایک مؤثر اور نتیجہ خیز فنانسنگ حکمتِ عملی کی تشکیل گفتگو کا اہم نکتہ رہا۔
سمیڈا کیلئے ایک نیا عملی ماڈل تیار کیا جارہا ہے جو جامع پانچ سالہ اسٹریٹجک فریم ورک پر مبنی ہے۔ اس ماڈل کا مقصد سمیڈا کے کاموں کو مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنا اور ایس ایم ای کے فروغ میں اس کی مؤثریت کو بہتر بنانا ہے۔
یہ اتفاق کیا گیا کہ نجی شعبے کی زیادہ شمولیت اور ازسرِنو مرتب کردہ ڈھانچہ سمیڈا کی صلاحیت کو بہتر بنائے گا تاکہ ملک بھر میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی مؤثر معاونت کی جاسکے۔ مجوزہ تبدیلیوں سے کاروباری ماحول میں نمایاں بہتری اور نئی کاروباری و تخلیقی مواقع کی توقع کی جارہی ہے۔
سرکاری تنظیمِ نو کے منصوبے کے مطابق، حکومت سمیڈا کے انسانی وسائل کو 182 سے بڑھا کر 295 کرے گی اور اس کا بجٹ 740 ملین روپے سے بڑھا کر 985 ملین روپے کر دے گی۔ منصوبے کے تحت، تین سال کے اندر 30 ارب روپے کی اقتصادی قدر پیدا کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ مزید برآں، اگلے تین سالوں میں چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی برآمدات میں 153 ملین ڈالر کا اضافہ کیا جائے گا، جبکہ ایس ایم ای فسیلیٹیشن کو 60,000 یونٹس تک بڑھایا جائے گا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments