جاز کے سی ای او اور موبی لنک بینک کے چیئرمین عامر حفیظ ابراہیم کو پاکستان کے ڈیجیٹل اور مالیاتی منظرنامے میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں صدر پاکستان کی جانب سے ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔
یہ اعزاز ان کی بصیرت افروز قیادت کو تسلیم کرتا ہے جس کے تحت انہوں نے ڈیجیٹل شمولیت، مالیاتی خودمختاری اور قومی ترقی کیلئے نمایاں اقدامات کیے۔
ان کی قیادت میں جاز ایک ٹیلی کام کمپنی سے ترقی کرکے پاکستان کا سب سے بڑا ڈیجیٹل آپریٹر بن چکا ہے، جو 10 کروڑ سے زائد پاکستانیوں کی خدمت کے ساتھ تیز اور قابلِ بھروسہ موبائل براڈ بینڈ کی سہولت فراہم کررہا ہے۔
موبی لنک بینک اور پاکستان کے سب سے بڑے ڈیجیٹل والیٹ جاز کیش—جس کے رجسٹرڈ صارفین کی تعداد 4.8 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے—کے ذریعے عامر ابراہیم نے مالی شمولیت کو بڑے پیمانے پر فروغ دیا ہے۔ انہوں نے خواتین، نوجوانوں، اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار (ایس ایم ایز) کو ضروری مالیاتی سہولتیں فراہم کرکے انہیں جدید معیشت میں مؤثر شرکت کے مواقع دیے۔
روزمرہ کے لین دین کو ڈیجیٹل بنا کر اور عوام کو رسمی مالیاتی نظام کا حصہ بنا کر ان کی کاوشیں پاکستان کو کیش لیس اور ڈیجیٹل معیشت کی جانب لے جارہی ہیں ۔
محض رسائی کی فراہمی تک محدود نہ رہتے ہوئے عامر نے پاکستان میں صنعت اور تعلیمی اداروں کے مابین خلا کو پُر کرنے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے، تاکہ نئی نسل کو ڈیجیٹل مہارتوں اور عملی تجربے سے آراستہ کیا جا سکے، جو پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔
اعزاز ملنے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے عامر حفیظ ابراہیم نے کہا کہ یوم پاکستان کے موقع پر یہ اعزاز حاصل کرنا میرے لیے انتہائی فخر کی بات ہے۔
یہ اس حقیقت کا اعتراف ہے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور مالیاتی شمولیت پاکستان کے ہر شہری کو—خواہ وہ کہیں بھی ہوں یا کسی بھی پس منظر سے تعلق رکھتے ہوں—ترقی کے مواقع فراہم کرسکتی ہیں۔ ترقی کا راستہ یہی ہے: ایک جُڑا ہوا، کیش لیس، اور جامع پاکستان، جہاں ہر شہری کو آگے بڑھنے کا موقع میسر ہو۔ میں اس سفر کا حصہ بن کر خود کو خوش نصیب سمجھتا ہوں اور پہلے سے زیادہ جذبے کے ساتھ ملک کی خدمت کے لیے پرعزم ہوں۔
عامر حفیظ ابراہیم کو دیا گیا ہلالِ امتیاز کسی ایک فرد کا اعزاز نہیں، بلکہ جاز اور موبی لنک بینک کے اس اجتماعی مشن کا اعتراف ہے، جس کا مقصد پاکستان کے عوام کی زندگیوں میں بہتری لانا اور ڈیجیٹل و مالیاتی سہولیات کو زیادہ سے زیادہ جامع اور مؤثر بنانا ہے۔
Comments