وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بنہاسین، ورلڈ بینک گروپ کے ماہرین اور آئی ایف سی کے کنٹری منیجر ذیشان شیخ سے ملاقات کی۔

ملاقات کا بنیادی مقصد مٹیاری مورو رحیم یار خان ٹرانسمیشن لائن منصوبے کی ابتدائی فزیبلٹی پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

یہ منصوبہ پاکستان کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کا اہم جزو ہے، جس کا مقصد قومی ٹرانسمیشن نیٹ ورک کی استحکام اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔

اس کا مقصد وولٹیج استحکام کو بہتر بنانا، شمال سے جنوب تک بجلی کی مؤثر منتقلی کو یقینی بنانا، اور بڑے پیمانے پر قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو مربوط کرنا ہے۔ اس کے علاوہ، ملاقات کے دوران منصوبے کے مختلف پہلوؤں پر بھی بات چیت کی گئی۔

وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ کسی بھی پروکیورمنٹ ماڈل کے تحت نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کو ٹرانسمیشن سسٹم اور آپریشنز پر کنٹرول برقرار رکھنا ہوگا جبکہ ٹیرف نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے ضوابط کے مطابق طے کیے جائیں گے تاکہ منصوبے کی پائیداری کو یقینی بنایا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگرچہ اس منصوبے کے متعدد فوائد ہیں، اس کی کامیابی ”رائٹ آف وے“ کے مسئلے کے مؤثر حل پر منحصر ہے۔ جب تک اس چیلنج کو حل نہیں کیا جائے گا، منصوبے کا مؤثر نفاذ ممکن نہیں ہوگا۔

ملاقات میں وزیر مملکت عبدالرحمٰن کانجو نے بھی شرکت کی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف