سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے تکافل آپریٹرز/کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے شائع شدہ مالیاتی گوشواروں میں تکافل کے نتائج ظاہر کریں۔

یہ شرط ان بیمہ کنندگان پر لاگو ہوگی جن کی ونڈو تکافل آپریشنز ان کی مجموعی سرگرمیوں کا 25 فیصد یا اس سے زیادہ ہوں، جو مجموعی شراکت (گراس کنٹریبیوشن) کی بنیاد پر شمار کی جائے گی۔

ایس ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ ایس آر او 311(آئی)/2025 کے مطابق ایس ای سی پی نے جنرل تکافل اکاؤنٹنگ ریگولیشنز 2019 میں ترمیم کی ہے۔

بیمہ کنندگان اپنے مالیاتی گوشواروں میں تکافل کے نتائج درج ذیل انداز میں ظاہر کریں گے:

(الف) روایتی آپریشنز کے اثاثے اور واجبات، ونڈو جنرل تکافل آپریشنز (یعنی او پی ایف اور پی ٹی ایف) کے اثاثوں اور واجبات کے ساتھ یکجا کیے جائیں گے اور بیمہ کنندہ کے مالیاتی بیان (اسٹیٹمنٹ آف فنانشل پوزیشن) میں ظاہر کیے جائیں گے۔

(ب) روایتی آپریشنز کی آمدنی اور اخراجات، ونڈو جنرل تکافل آپریشنز (یعنی او پی ایف اور پی ٹی ایف) کی آمدنی اور اخراجات کے ساتھ یکجا کیے جائیں گے اور بیمہ کنندہ کے منافع و نقصان کے کھاتے (پرافٹ اینڈ لاس اکاؤنٹ) یا جامع آمدنی کے گوشوارے (اسٹیٹمنٹ آف کمپری ہینسو انکم) میں شامل کیے جائیں گے۔

بشرطیکہ منافع و نقصان کے کھاتے یا جامع آمدنی کے گوشوارے میں، حتمی سالانہ منافع/نقصان کا حساب لگانے سے پہلے، پی ٹی ایف کے حوالے سے اضافی/خسارہ (سرپلس/ڈیفیسٹ) کی ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی۔

(ج) جہاں ضروری ہو، مالیاتی گوشواروں کے صارفین کی بہتر سمجھ کے لیے اضافی وضاحتی نوٹس شامل کیے جا سکتے ہیں۔

(د) مالیاتی گوشواروں میں اضافی نوٹسز فراہم کیے جائیں گے، جن میں روایتی اور ونڈو تکافل آپریشنز کی مکمل تفصیل دی جائے گی، اور مالیاتی بیان اور منافع و نقصان کے کھاتے میں ایک نوٹ دیا جائے گا جس میں واضح کیا جائے گا کہ تفصیلی معلومات کے لیے مالیاتی گوشواروں کے نوٹسز کو ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔

(ہ) ایس ای سی پی نے مزید کہا کہ آئی ایف آر ایس 8- آپریٹنگ سیگمنٹس کے تقاضوں کے مطابق جنرل تکافل آپریشنز کے سیگمنٹ ڈسکلوژرز بھی شائع شدہ مالیاتی گوشواروں میں شامل کیے جائیں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف