وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پائیدار معاشی ترقی کے حصول کے لیے حکومت کاروباری برادری کو مکمل تعاون فراہم کرے گی تاکہ وہ سرمایہ کاری کو راغب کرسکیں اور برآمدات میں اضافہ کرسکیں۔
ملک بھر سے آئے نمایاں کاروباری افراد کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں طویل المدتی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ایک جامع اسکیم متعارف کرائی جائے گی۔
وزیرِاعظم نے بتایا کہ برآمد کنندگان کی معاونت کے لیے ایک ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم تیار کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو جلد اپنی مجوزہ سفارشات منظوری کے لیے پیش کرے گی۔
شہبازشریف نے دعویٰ کیا کہ تمام معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں، جو ان کی معاشی ٹیم کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر معیشت کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہیے۔
انہوں نے زور دیا کہ کاروباری برادری کے مسائل کا حل ہمیشہ ان کی حکومت کی اولین ترجیح رہے گا اور حکومت ان کی حمایت کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن اور دیگر اصلاحات کے بعد کاروباری برادری کو سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
شہبازشریف نے نشاندہی کی کہ فیس لیس کسٹم اسسمنٹ (ایف سی اے) سسٹم کے نفاذ کے باعث بندرگاہوں پر کنٹینرز کلیئر کرنے میں لگنے والا وقت نمایاں طور پر کم ہوگیا ہے۔
وزیرِاعظم نے مختلف صنعتوں کے لیے ہنر مند افرادی قوت کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے نوجوانوں کو تربیت دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام پیشہ ورانہ تربیتی اداروں کو ایک فریم ورک کے تحت یکجا کرکے نظام کو بہتر بنا رہے ہیں۔
وفد کے اراکین نے وزیرِاعظم کی معاشی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں ملک معاشی استحکام حاصل کرنے کے بعد درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔
شرکاء نے حکومت کی جانب سے نئے ذرائع سے آمدنی پیدا کرنے، قومی خزانے کو مستحکم بنانے، ”اُڑان پاکستان“ پروگرام اور اس کے معاشی ترقی کے روڈمیپ پر عملدرآمد کو بھی سراہا۔
وزیر اعظم کی جانب سے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ مہارتوں سے آراستہ کرنے اور زراعت اور صنعت کو فروغ دینے کے مقصد سے شروع کیے گئے اقدامات کو بھی سراہا گیا، خاص طور پر ایک ہزار طلباء کو جدید تربیت کے لیے چین بھیجنے کے منصوبے کو۔
وزیرِاعظم کی جانب سے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ مہارتوں سے آراستہ کرنے اور زراعت و صنعت کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات کو بھی پذیرائی ملی۔
وفد کے ارکان کا کہنا تھا کہ پہلی بار انہیں واقعی یقین ہورہا ہے کہ حکومت کاروباری برادری کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ کوششیں کررہی ہے۔
انہوں نے مشاورتی عمل بالخصوص بجٹ سازی کے عمل کے دوران کاروباری برادری کو شامل کرنے پر وزیراعظم کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے بجٹ سازی کے عمل سمیت مشاورت میں کاروباری برادری کو شامل کرنے پر وزیرِاعظم کا شکریہ ادا کیا اور ملکی کاروباری طبقے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔
جواب میں وزیرِاعظم نے متعلقہ وزراتوں اور سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ تاجروں سے مذاکرات کریں اور ان کی تجاویز کی روشنی میں پالیسی حکمت عملی تیار کریں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments