حزب اختلاف نے صدر آصف علی زرداری کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ”غیر متاثر کن اور بے معنی“ قرار دیا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ صدر زرداری پوری قوم کو متحد کرنے میں ناکام رہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے کہا کہ صدر زرداری کی تقریر میں کوئی خاص بات نہیں تھی۔ شہباز شریف کی حکومت میں ایسی کیا خاص بات ہے کہ وہ جشن منا رہے ہیں۔

عمر ایوب خان نے حکومت پر شدید معاشی بدانتظامی کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کراچی کے آبی وسائل کا استحصال کیا جارہا ہے، قومی قرضوں میں 4 کھرب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا ہے اور مہنگائی ریکارڈ سطح پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کو دبایا جا رہا ہے جبکہ ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔

عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی سرحد پر پیٹرول اسمگل کیا جا رہا ہے۔ ’’اس کا ذمہ دار کون ہے؟‘‘

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ انہیں صدر پاکستان کی تقریر بالکل پسند نہیں آئی۔ صدر نے حزب اختلاف کے ایوانوں سے نہیں گزرے اور نہ ہی ایسی تقریر کی جس سے تمام اکائیوں کو متحد کیا جا سکے۔ بیرسٹر گوہر نے صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ زرداری وفاق کی نمائندگی کرنے میں ناکام رہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے احتجاج کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔

صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو بغیر کسی ڈیل کے رہا کیا جائے۔ میں اپنے الفاظ پر قائم ہوں کہ عمران خان تین سے چار ماہ میں باہر آتے نظر آئیں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف