وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت قرضوں کیلئے صرف بینکنگ سیکٹر تک محدود نہیں رہنا چاہتی اور انشورنس صنعت سے مطالبہ کیا کہ وہ بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کیلئے اقدامات کرے۔
اس میں سیکٹر کو توسیع دینے کیلئے جدت، پیداواریت بڑھانے اور مزید ترقی کی جانب توجہ مرکوز کرنا شامل ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کی معروف انشورنس کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز (سی ای اوز) کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔
محمد اورنگ زیب نے گروپ کو یقین دلایا کہ حکومت ان کی تجاویز پر خاص طور پر ٹیکسز اور صنعت کی مستقبل کی ترقی کے لیے ضروری پالیسی اقدامات کے حوالے سے احتیاط سے غور کرے گی۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آئندہ وفاقی بجٹ کے لیے مشاورتی عمل کو اس سال خاص طور پر پہلے شروع کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 90 فیصد سے زائد عمل پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے اور مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول انشورنس سیکٹر سے تجاویز، سفارشات اور مشورے حاصل کیے جاچکے ہیں۔
وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں ماہرین کی ایک ٹیم مختلف شعبوں کی جانب سے پیش کی جانے والی ہر تجویز کا بغور جائزہ لے رہی ہے تاکہ معیشت اور محصولات پر پڑنے والے اثرات کا مکمل جائزہ لیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل کا مقصد حقیقت پسندانہ اور قابل عمل پالیسی مداخلت کو فروغ دینا ہے جو صنعت اور معیشت کے اہم شعبوں کی ترقی کو فروغ دے گا۔
ملاقات کے دوران سابق بینکر نے حکومت کے انشورنس سیکٹر کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا اور نجی شعبے میں اہم سرمایہ کاری کے امکانات کو تسلیم کرتے ہوئے۔
اجلاس کا مرکز انشورنس سیکٹر کی ترقی اور اس کے قومی معیشت میں کردار پر تھا، خاص طور پر صحت کے نظام، پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (پی آئی بیز)، کیپٹل مارکیٹس اور طویل مدتی سرمایہ کاری کے مواقع پر اس کے اثرات پر زور دیا گیا۔
وزیرخزانہ نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت انڈسٹری کے رہنماؤں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھے گی تاکہ انشورنس سیکٹر کی طویل مدتی خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے، جو پاکستان کی اقتصادی منظرنامے کا ایک اہم حصہ ہے۔
قبل ازیں وفد نے انشورنس سیکٹر کی ترقی اور پیداواریت بڑھانے کے لیے اہم تجاویز اور سفارشات پیش کیں۔
پریذنٹیشن میں صنعت کے موجودہ اعداد و شمار پر بھی روشنی ڈالی گئی جس کے اثاثوں کی مالیت 2900 ارب روپے ہے جبکہ 20 ہزار براہ راست اور 2 لاکھ 34 ہزار بالواسطہ روزگار ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اب تک 613 ارب روپے کے مجموعی تحریر شدہ پریمیم اور اب تک 373 ارب روپے کے دعوے ادا کیے گئے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے قیمتی تجاویز پر وفد کا شکریہ ادا کیا۔
Comments