وفاقی حکومت نے اسٹیشنری ریگولیٹری آرڈیننس (ایس آر او) جاری کردیا ہے جس کے تحت وزیر اعظم یا ان کے نامزد وفاقی وزیر کو گریڈ 21 اور گریڈ 22 میں بیوروکریٹس کی ترقی کے لیے اعلیٰ اختیاراتی سلیکشن بورڈ کی سربراہی کرنے کی اجازت ہوگی۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزیراعظم شہباز شریف سے منظوری کے بعد ایس آر او جاری کیا۔

ان نئی ترامیم کے بعد ایک وفاقی وزیر بھی اعلیٰ اختیاراتی بورڈ کا سربراہ بننے کا اہل ہو جائے گا۔

وزیراعظم نے رولز 21010 کے تحت سول سرونٹس ایکٹ 1073، سیکشن بی (سب سیکشن 1) میں ترامیم کی منظوری دی۔

اس سے قبل وفاقی حکومت نے گریڈ 22 میں ترقی کے خواہشمند افسران کے لیے نئی پالیسی نافذ کردی تھی۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت نے ان افسران کی ترقی پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہیں اعلیٰ اختیاراتی بورڈ نے بی ایس 22 میں ترقی کے لیے دو بار مسترد کردیا تھا۔

06 مارچ2025ء, اعلیٰ اختیاراتی سلیکشن بورڈ نے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پی اے ایس)، پولیس سروس اور فارن سروس آف پاکستان سے گریڈ 21 کے 36 افسران کو گریڈ 22 میں ترقی دینے کی منظوری دے دی ہے۔

یہ منظوری بدھ کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں دی گئی۔

سینئر بیوروکریٹس کی کارکردگی اور قابلیت کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد ترقیوں کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں ترقی کے منتظر افسران کے سروس ریکارڈ، تجربے اور خدمات کو مدنظر رکھا گیا۔ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے ترقی پانے والے افسران کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ ملک کی خدمت میں مزید محنت اور لگن کا مظاہرہ کریں گے۔

Comments

200 حروف