بھارتی ٹیم کے بیٹنگ کوچ نے کہاہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کے تمام میچ دبئی میں کھیلنا ٹورنامنٹ سے پہلے کا فیصلہ تھا اور غیر منصفانہ فائدہ کی باتیں بے بنیاد ہیں۔
روہت شرما کی ٹیم اتوار کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ٹائٹل میچ میں نیوزی لینڈ کا مقابلہ کرے گی جہاں بھارت چار میچوں میں ناقابل شکست رہا ہے۔
بھارت نے سیاسی کشیدگی کی وجہ سے آٹھ ملکی ٹورنامنٹ میں میزبان پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا تھا اور اسے کھیلنے کیلئے متحدہ عرب امارات میں دبئی کا مقام دیا گیا تھا۔
بیٹنگ کوچ سیتانشو کوٹک نے جمعے کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ جو قرعہ اندازی ہوئی، وہ پہلے بھی ہو چکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے چار میچ جیتنے کے بعد اگر لوگوں کو لگتا ہے کہ فائدہ ہے تو مجھے نہیں معلوم کہ اس کے بارے میں کیا کہنا ہے۔
ٹورنامنٹ کا پیچیدہ شیڈول، جس میں ٹیمیں پاکستان سے یو اے ای جا کر واپس آ رہی ہیں، جبکہ بھارتی ٹیم کا ایک ہی جگہ قیام بہت زیادہ متنازع رہا ہے۔
جنوبی افریقہ کے بلے باز ڈیوڈ ملر نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم کے لیے سیمی فائنل میں بھارت کا انتظار کرنے کے لیے دبئی جانا اور پھر 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں لاہور واپس جانا کوئی مثالی صورتحال نہیں تھی۔
یہاں تک کہ برائے نام میزبان پاکستان کو بھی اپنی سرزمین پر کھیلنے کے بجائے بھارت کے خلاف میچ کیلئے دبئی جانا پڑا۔
دونوں ممالک میں پچز بہت مختلف رہی ہیں۔
دبئی اسٹیڈیم کے سست اور ٹرننگ ڈیک کے برعکس پاکستان کی وکٹوں پر بڑے اسکور بنے۔
52 سالہ کوٹک نے کہا کہ آخر میں مجھے لگتا ہے کہ کھیل میں آپ کو ہر روز اچھی کرکٹ کھیلنی ہوتی ہے۔ اس لیے وہ (ناقدین) صرف یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم یہاں کھیلتے ہیں۔ لیکن قرعہ اندازی اسی طرح ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تو اس میں اور کچھ نہیں ہو سکتا۔ ایسا نہیں ہے کہ یہاں آنے کے بعد انہوں نے کچھ بدل دیا اور ہمیں فائدہ ہوا۔
بھارت گروپ اے میں ناقابل شکست رہا جس میں نیوزی لینڈ، پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں بھی شامل تھیں۔
اس کے بعد بھارت نے پہلے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو شکست دی۔
مچل سینٹنر کی قیادت میں نیوزی لینڈ کو آخری گروپ میچ میں بھارت کے ہاتھوں 44 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد کیویز نے لاہور میں دوسرے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کو شکست دی تھی۔
کوٹک نے کہا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان پچھلے نتائج کا فائنل میں جانے سے پہلے ان کی ذہنیت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
کوٹک نے کہا کہ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کیا سوچتی ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمیں ایسا نہیں سوچنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ہم اچھا کھیل کھیلیں کیونکہ آخری میچ کے بارے میں سوچنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
نیوزی لینڈ کے ہیڈ کوچ گیری اسٹیڈ نے کہا کہ وہ بھارت کی برتری کے بارے میں زیادہ فکرمند نہیں ہیں۔
اسٹیڈ نے کہا کہ میرا مطلب ہے، دیکھو، اس کے بارے میں فیصلہ ہمارے ہاتھ میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایسی چیز نہیں ہے جس کی ہم زیادہ فکر کریں۔ بھارت کو اپنے تمام میچز دبئی میں کھیلنے ہیں۔ لیکن جیسا کہ آپ نے کہا، ہم نے یہاں ایک میچ کھیلا ہے اور ہم اس تجربے سے بہت جلد سیکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اور اگر ہم اتنے اچھے ہیں کہ اتوار کو بھارت کو ہرا سکیں، تو پھر مجھے یقین ہے کہ ہم بہت خوش ہوں گے۔
Comments